’’بھارت اور چین کے درمیان ایٹمی جنگ‘‘ دنیا کی کتنے فیصد آبادی تہس نہس ہو سکتی ہے؟

20  اگست‬‮  2017

نئی دہلی (این این آئی)دفاعی ماہرین نے کہاہے کہ انڈیا اور چین کی مجموعی آبادی ڈھائی ارب سے زیادہ ہے اور اگر اس میں پاکستان کی 20 کروڑ آبادی کو شامل کر لیا جائے تو ان تین ملکوں کی آبادی دنیا کی آبادی کا 40 فیصد ہے۔انڈیا، چین اور پاکستان تینوں ممالک ہی جوہری ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ اگر یہ تین ممالک کسی بھی طرح جنگ میں ملوث ہو گئے تو دنیا کی 40 فیصد آبادی خطرے سے دوچار ہو سکتی ہے۔بھارتی ٹی وی

کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ انڈیا اور چین کے درمیان جنگ میں پاکستان غیر جانبدار نہیں رہ سکتا ہے اور اس لحاظ سے پاکستان کا کردار کافی اہمیت کا حامل ہے۔انڈیا اور چین نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے ’خود پہل نہ کرنے‘ کے معاہدے پر دستخط کیے ہوئے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر لڑائی میں کسی بھی ملک نے جوہری ہتھیار استعمال کرنے میں پہل کی تو دوسرا بھی ایسا کر سکتا ہے۔گذشتہ برس نومبر میں انڈیا کے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا تھا کہ انڈیا کو ’خود پہل نہ کرنے کی پالیسی پر نظرِ ثانی کرنی پڑے گی۔‘انھوں نے کہا کہ انڈیا ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے اور وہ اٹیمی ہتھیاروں کو غیر ذمہ داری کے ساتھ استعمال نہیں کرے گا۔منوہر پاریکر نے واضح کیا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور انڈیا کی اٹیمی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔یاد رہے کہ انڈیا کے وزیر دفاع کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا تھا جب انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر تھی۔رواں سال بھوٹان کے متنازع علاقے میں چینی فوجیوں کی آمد کے بعد سے انڈیا اور چین کے تعلقات کشیدہ ہیں۔چین کے ذرائع ابلاغ کے ذریعے انڈیا کو جنگ کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔دسمبر 2016 میں بھارت نے کامیابی سے آگئی V میزائل کا تجربہ کیا۔ یہ ایک بین براعظمی بیلسٹک میزائل ہے جس کی رینج ساڑھے پانچ ہزار سے 5،800 کلومیٹر تک ہے۔ اس کا لمبائی ساڑھے 17

میٹر اور مجموعی وزن 50 ہزار کلو ہے۔یہ میزائل ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور چین کے کئی شہروں کو آسانی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ چین کے پاس پہلے ہی اس طرح کے کئی میزائل ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تلخی بڑھ رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس جوہری ہتھیاروں کی مجموعی تعداد 120 سے 130 ہے جبکہ انڈیا کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد 110 سے 120 کے درمیان ہے۔ چین کے پاس

270 جوہری ہتھیار ہیں۔ماہرین کے مطابق اگر چین اور انڈیا کے درمیان جنگ ہوتی ہے تو یہ بہت جدید جنگ ہو گی اور اس یہ جنگ صرف زمین پر نہیں ہو گی بلکہ آسمان پر سمندروں میں بھی اس کی گرمی محسوس کی جا سکے گی۔فضا میں میزائل اور لڑاکا طیاروں کی گونج ہو گی۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ جغرافیائی طور پر بہتر جگہ پر ہونے سے سمندر پر انڈیا کا غلبہ ہو گا اور وہ اس طرح چین کی معشیت کو متاثر کر سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…