دنیا کی معیشت پر چین کا قبضہ

27  جولائی  2017

واشنگٹن (آئی این پی )عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹین لغراد نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے بڑھوتی کا رجحان جاری رہنے کی صورت میں ادارے کا مرکز اگلے 10 برسوں میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منتقل ہو سکتا ہے۔امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لغراد کا کہنا تھا کہ چین اور دیگر ترقی پذیر منڈیوں میں ترقی کا رجحان جاری رہنے کی صورت میں

آئی ایم ایف کی ووٹنگ میں اس کا اثر رسوخ بھی بڑھ سکتا ہے۔آئی ایم ایف کی سربراہ کا کہنا تھا کہ چین کے پاس ووٹ کی طاقت آنے کی وجہ سے فنڈ کا مرکز واشنگٹن سے بیجنگ میں منتقل ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے لیے ضروری ہے کہ دنیا کی بڑی اور ترقی پذیر منڈیوں کی نمائندگی ہو اور اس کا مطلب یہ ہے کہ 10 سال کے بعد ہو سکتا ہے کہ ہم خطاب واشنگٹن کی بجائے بیجنگ میں کر رہے ہوں۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف کا قیام 1945 میں عمل میں آیا تھا اور اس وقت سے اب تک اس کا مرکزی دفتر امریکا میں واقع ہے۔امریکا کو آئی ایم ایف کے 16.5 فیصد ووٹ کے حق کے ساتھ فیصلوں کو ویٹو کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ماہرین اقتصادیات کے اندازوں کے مطابق اگر چین سالانہ 6 فیصد سے زائد شرح سے ترقی کا سفر جاری رکھتا ہے تو اگلے 10 برسوں میں وہ امریکا کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی قوت بن جائے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…