’’یہ لوگ آپ کے ارد گرد بھی ہو سکتے ہیں ‘‘

19  جولائی  2017

تہران(این این آئی)ایران کے سابق وزیرِ انٹیلی جنس علی فلاحیان نے کہاہے کہ ان کے ملک میں سکیورٹی ادارے معلومات جمع کرنے کے واسطے اپنے ایجنٹوں کو صحافی یا تاجر کے روپ میں بیرون ملک بھیجتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق صحافیوں سے بات چیت میں فلاحیان نے بتایا کہ

90ء کی دہائی میں وزارت انٹیلی جنس نے اقتصادی سرگرمیاں بھی انجام دیں جن کا مقصد اندرون و بیرون ملک معلومات اکٹھی کرنے کے واسطے انٹیلی جنس کی سرگرمیوں پر پردہ ڈالنا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے تاہم اس کا ٹیمپو کم ہو گیا ہے۔فلاحیان نے واضح کیا کہ یہ ہمارے لیے ممکن نہیں کہ ہم اپنے کسی ایجنٹ کو بیرون ملک مثلا جرمنی ، روس اور امریکا وغیرہ انٹیلی جنس ایجنٹ کے روپ میں بھیج دیں۔ایرانی نظام کی جانب سے 1988 میں اجتماعی سزائے موت اور پھانسیوں کے حوالے سے فلاحیان نے کہا کہ اس معاملے میں خمینی کا موقف سب سے زیادہ متشدد تھا۔ وہ سیاسی قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے پر مصر رہا۔ ان قیدیوں میں اکثریت کا تعلق حزب اختلاف کی تنظیم مجاہدین خلق سے تھا۔ بعض رپورٹوں کے مطابق خمینی جن سیاسی قیدیوں کو موت کی نیند سلانے کے درپے تھا ان کی تعداد لاکھوں میں تھی۔البتہ فلاحیان کا کہنا تھا کہ انہیں 1988 میں اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتارے جانے والے قیدیوں کی تعداد کا علم نہیں تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ یہ تعداد ہزاروں میں ہو گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…