قطرپرپابندیوں کا وہ نتیجہ نکلا جس کا سوچابھی نہ تھا،خلیجی ممالک ششدر،بڑے نقصان کا سامنا

17  جولائی  2017

ریاض/دوحہ(آئی این پی )خلیجی ممالک قطر پر دباؤ ڈالنے میں ناکام ہوگئے ،دوحہ نے اپنی ضروریات کا سامان ایران اور ترکی سے درآمد کرنا شروع کردیا جس مقصد کیلئے عرب ممالک نے قطر سے تعلقات ختم کیے تھے وہ حاصل نہیں ہو رہا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیجی ممالک قطر پر دباؤ ڈالنے میں ناکام ہوگئے۔سعودی عرب نے قطر پر دہشتگرد تنظیموں کو فروغ دینے کا الزام لگا کر گزشتہ ماہ تمام سفارتی تعلقات ختم کر دیے تھے۔

تا ہم قطر پر اس اقدام کا زیادہ اثر پڑتا ہوا نظر نہیں آیا۔ غیرملکی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سعودی عرب کیساتھ متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے بھی قطر کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کیے۔ اس کے بعد یمن، لیبیا اور مالدیپ نے بھی قطر سے دوری اختیار کر لی۔ سعودی عرب نے قطر کو 13 شرائط ماننے کے لیے کہا تھا، جن میں دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ اتحاد ختم کرنے سے لے کر الجزیرہ ٹی وی کی بندش شامل تھی۔ادھر قطر نے کسی بھی شرط کو ماننے سے انکار کر دیا اور اپنی ضروریات کا سامان ایران اور ترکی سے درآمد کرنا شروع کردیا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ جس مقصد کیلئے عرب ممالک نے قطر کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کیے تھے وہ حاصل نہیں ہو رہا۔ قطر کے 27 لاکھ عوام کے لیے زیادہ تر ضروری سامان درآمد کیا جاتا ہے ۔ اس میں سے تقریبا 40 فیصد خوردنی اشیا سعودی عرب کی سرحد سے آتا ہے۔ سعودی عرب کے قطر سے بائیکاٹ کے بعد ترکی اور ایران اس کی مدد کے لیے سامنے آ گئے۔ اس کی وجہ سے ایک طرف تو ایران کے کاروبار کو فائدہ ہوا، وہیں دوحہ اور تہران کے درمیان سفارتی تعلقات بھی اچھے ہونے لگے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…