نوبال کرانے اور گرائونڈ اگر کسی کھلاڑی نے یہ کام کیا تو ۔۔۔۔۔! کھلاڑی کیساتھ کیا کیا جائے گا ؟ شاندار رپورٹ سامنے آگئی

27  مئی‬‮  2017

دبئی (آئی این پی)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی کرکٹ کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے تمام عالمی میچوں کے دوران ڈی آر ایس کا نظام رائج کیا جانا چاہیے اور تمام بین الاقوامی میچوں میں نو بال کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری تھرڈ ایمپائر کو سونپ دی جائے۔کرکٹ کونسل نے لندن میں دو روزہ اجلاس کے بعد جن نئے قوانین کی توثیق کرنے پر زور دیا ان میں ایمپائر کو یہ اختیار دیے جانے کی شق شامل ہے

وہ کسی کھلاڑی کو میدان میں انتہائی نامناسب رویہ اختیار کرنے اور لڑائی جھگڑے میں الجھنے کی صورت میں میدان سے نکال سکے جیسے کہ فٹ بال میں کھلاڑیوں کو ریڈ کارڈ دیا جاتا ہے۔سابق انڈین کھلاڑی انیل کمبلے کی صدارت میں ہونے والے اس دو روزہ اجلاس میں ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت کے اعتراف میں یہ متفقہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ کرکٹ کے کھیل کے فروغ اور ترویج کے لیے بین الاقوامی سطح پر ٹیسٹ کرکٹ کے مقابلے شروع کیے جانے چاہیں۔اس اجلاس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کیے جانے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ان سفارشات میں کرکٹ کے قواعد میں جو بنیادی ترامیم تجویز کی گئی ہیں ان میں یہ بھی شامل ہے کہ کسی ٹیم کا ایل بی ڈبلیو کے فیصلے کو چینلج کیے جانے پر اگر میدان میں موجود ایمپائر کا فیصلہ برقرار رکھا جاتا ہے تو اس صورت میں اس ٹیم کا نظرثانی کا حق ضائع نہیں ہو گا۔ ان ترامیم کے منظور کیے جانے کی صورت میں ٹیسٹ کرکٹ میں 80 اووروں کے بعد فیصلے پر نظرثانی کے دو موقعے دوبارہ بحال ہوجانے کی شق بھی ختم ہو جائے گی۔یہ سفارشات اور قوانین میں ترامیم آئی سی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کو پیش کی جائیں گی اور اگر ان کو منظور کر لیا گیا تو اس سال اکتوبر سے ان پر اطلاق شروع ہو جائے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انیل کمبلے کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ڈی آر ایس یا عام الفاظ میں میدان میں موجود ایمپائر کے فیصلے پر تھرڈ ایمپائر سے رجوع کرنے کے نظام کے حق میں تجویز دی ہے جبکہ اس نظام کا انڈیا مخالف رہا ہے اور انڈیا کے میچوں میں یہ نظام استعمال نہیں کیا جاتا۔کرکٹ کمیٹی نے کرکٹ قوانین کے سنہ 2017 کے نئے کوڈ پر بھی غور کیا اور اس میں زیادہ تر ترامیم کو منظور کرنے کی سفارش کی

جن میں بلے کی چوڑائی اور موٹائی کے بارے میں ضوابط بھی شامل ہیں اور اس کے علاوہ اگر کوئی بلے باز رنز بناتے ہوئے کریز میں بلا لگانے میں کامیاب ہو جاتا ہے لیکن زمین پر ٹکرانے کے بعد بلا ہوا میں اچھل جاتا ہے تو اس صورت میں بلے باز کو رن آوٹ تصور نہیں کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…