چین مستقبل میں گوادر میں کیا کرے گا؟بھارت کیوں خوفزدہ ہے؟سویڈن کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ،بڑادعویٰ کردیا

3  فروری‬‮  2017

اسلام آباد/سویڈن(آئی این پی)سویڈن کے معروف تھنک ٹینک سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ(سپری) نے کہا ہے کہ چین کاسی پیک کے تحت پاک چین اقتصادی راہداری پر انحصار کا مقصد پاکستان کو خوشحال اور مستحکم ملک دیکھنا ہے ۔سپری کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ ویژن کا علمبردار منصوبہ پاکستان کو اپنی معیشت تیزی سے بڑھانے میں انتہائی مددگار ہوگا ۔

سی پیک منصوبہ کے خلاف بھارتی موقف کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہونا اور بحیرہ ہند میں چین کا بڑھتا اثرورسوخ بھارت کے تحفظات کا باعث ہے ۔بھارت میں اس نقطہ پر غور کیا جا رہا ہے کہ چین 1963سے کشمیر کے حوالے سے غیر جانبدار رہا ہے تاہم اب ایسا نہیں ہوگا کیونکہ چین کے معاشی اور سیکیورٹی مفادات خطے میں بڑھتے جا رہے ہیں ۔بھارت کبھی بھی علاقائی تنازعات میں چین کو مصالحت کار کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتا ۔سی پیک کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین سفارتی درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے ۔بھارت سختی سے سی پیک کی مخالفت کرتا ہے جبکہ معاشی راہداری کسی بھی نئے تنازعہ کا پیش خیمہ نہیں ہے ۔ بھارت میں سی پیک کے حوالے سے حقیقی اور تصوراتی اعتراضات موجود ہیں ۔حقیقی خدشہ یہ ہے کہ بھارت تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر نہیں کرنا چاہتا ۔چین کی ان علاقوں میں سرگرمیاں کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کر رہی ہیں ۔بھارت میں سی پیک کے حوالے سے تصوراتی اعتراض یہ ہے کہ چین بحیرہ ہند میں اپنی پوزیشن مضبوط بنا رہا ہے اور خدشہ ہے کہ چین کسی بھی وقت علاقے میں تجارتی مرکز کو فوجی مقاصد کیلئے بھی استعمال کر سکتا ہے ۔ بھارت میں یہ خدشہ بھی ہے کہ چین گوادر کی بندرگاہ کو بھارت کی بحری سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے استعمال کرے گا جبکہ اس طرح چینی بحریہ کی موجودگی کو بھی وسعت ملے گی ۔

بھارت کو یہ خدشہ بھی ہے کہ سی پیک قلیل المدتی اور درمیانی مدت کا منصوبہ ہے جس سے پاکستان میں روزگار کے بے تحاشا مواقع پیدا ہوں گے اور پاکستان کی شرح نمو کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔ مستقبل میں علاقائی توازن چین کے حق میں ہوگا اور بھارتی جیوپولیٹیکل رسائی محدود ہوگی ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…