’’میں کیسے محفوظ رہا؟‘‘برازیلین فٹبال ٹیم سمیت تباہ ہونے والے طیارے کے بچ جانے والے شخص نے حیران کن وجہ بتا دی!!!

2  دسمبر‬‮  2016

بوگوٹا(مانیٹرنگ ڈیسک) جنوبی امریکہ کے ملک کولمبیا میں گزشتہ دنوں برازیلی فٹ بال ٹیم کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس میں کھلاڑیوں، صحافیوں اور عملے کے اراکین سمیت71افراد جاں بحق ہوئے۔ اس حادثے میں زندہ بچ جانے والوں میں عملے کے دو ارکان بھی شامل تھے۔ انہوں نے اپنے محفوظ رہنے کی وجہ بیان کی ہے جو ایسی کسی بدقسمتی کی صورت میں ہم سب کے کام بھی آ سکتی ہے۔ دی سن کی رپورٹ کے مطابق عملے کے رکن ایروین ٹیومیری نے فوکس سپورٹس ارجنٹینا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ہم اس لیے محفوظ رہے کہ ہم نے حفاظتی ہدایات پر عمل کیا تھا۔ جب طیارہ زمین کی طرف گرنا شروع ہوا تو میں نے بیگز کو اپنی ٹانگوں کے درمیان لے لیا اور اپنے جسم کو فیٹس(ماں کے پیٹ میں موجود بچہ) کی شکل میں موڑ لیاتھا۔
pilotفضائی حادثے کی صورت میں اپنے جسم کو اس حالت میں موڑ لینے کی ہدایت کی جاتی ہے۔‘‘ایروین نے دیگر مسافروں کے متعلق بتایا کہ ’’جب جہاز گرنا شروع ہوا تو تمام مسافر اپنے سیٹوں پر کھڑے ہو گئے اور چیخنا شروع کر دیا۔
حادثے میں محفوظ رہنے والی عملے کی ایک اور رکن ژی مینا سواریز کا کہنا تھا کہ ’’جب طیارہ زمین کی طرف گرنے لگا تو اس کی تمام روشنیاں بجھ گئیں۔ اس کے بعد مجھے کچھ یاد نہیں۔‘‘دی سن نے رپورٹ میں مزید کئی احتیاطی تدابیر بھی بیان کی ہیں جو فضائی حادثے کی صورت میں جان بچانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ ان ہدایات کے مطابق ہوائی سفر میں مسافروں کو ڈھیلا ڈھالا لباس نہیں پہننا چاہیے۔ قدرے ٹائٹ لباس اور بند جوتے پہننے چاہئیں تاکہ اگر طیارہ کسی سرد علاقے میں گرے تو یہ لباس اور جوتے آپ کو گرم رکھیں۔ کپڑے جتنے زیادہ ہوں گے وہ جہاز کی زمین سے ٹکر کے دوران مسافروں کو جلنے، خراشیں آنے اور زخمی ہونے سے محفوظ رکھیں گے اور وہ جہاز گرنے کے بعد باآسانی ملبے سے نکل سکے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…