’’را‘‘ کے علاوہ ہماری برطانوی ایجنسی MI-6 الطاف حسین کو ’اثاثہ‘ سمجھتی ہے۔۔اوربرطانوی صحافی کا دھماکے دار انکشاف

17  ستمبر‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) الطاف حسین کے خلاف لندن میں مقدمات چلانے میں بھارت رکاوٹ بن گیا برطانوی صحافی اوون بینٹ جونز نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت ایم کیو ایم کو را کی فنڈنگ کا مقدمہ برطانوی عدالتوں میں چلنے نہیں دینا چاہتا اور برطانیہ اپنے مفادات کے لیے بھارتی مفادات کے تحفظ پر مجبور ہے۔ برطانوی صحافی اوون بینٹ جونز نے 6 سال گزرنے کے بعد بھی ڈاکٹر عمران فاروق کیس کا نتیجہ نہ نکلنے پر کئی انکشافات کئے ہیں۔ برطانوی صحافی نے لکھا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران ایم کیو ایم لندن سیکرٹریٹ سے اسلحہ اور بھاری رقوم ملیں جس سے ایم کیو ایم کو بھارتی فنڈنگ کا پتہ چلا لیکن یہ انکشاف ایم کیو ایم کے لیے مددگار ثابت ہوا۔ برطانوی صحافی کے مطابق برطانوی ریاست اور خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس الطاف حسین کو اثاثہ مانتی تھی ایم آئی سکس کے حکام الطاف سے ہر ہفتے کئی ملاقاتیں کرتے تھے ایم کیو ایم کے وزیروں کے ذریعے برطانیہ پاکستان میں اپنے مفادات کا تحفظ کرتا رہا۔ ایم کیو ایم اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے تعلقات سامنےآنے پر بھارت نے برطانیہ پر دباؤ ڈالاڈالا کہ اس حوالے سے برطانوی عدالتوں میں مقدمہ ناقابل قبول ہے جس پر برطانیہ اپنے مفادات کے ساتھ ساتھ بھارتی مفادات کے تحفظ پر بھی مجبور ہو گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…