4ماہ سے 3سال تک کے بچوں کےلئے اب صرف ایک لباس!

11  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)والدین ہر وقت بچوں کے لباس کے بارے میں پریشان رہتے ہیں کیونکہ بچوں کے کپڑے ہر چند ماہ بعد خریدنے پڑتے ، بچے کیونکہ بڑھ رہے ہوتے ہیں اس لئے جو کپڑے پہلے لئے جاتے ہیں وہ چند ماہ بعد ہی چھوٹے ہونا شروع ہو جاتے ہیں، اس لئے والدین کو پریشان لاحق ہوتی ہے جبکہ ٹائم ضائع ہونے کا بھی مسئلہ ہوتا ہے۔ اب پیٹٹ پلی نامی ایک کمپنی نے ایسا اسمارٹ لباس بنایا ہے جسے خریدنے کے بعد

دو سال تک بچوں کے کپڑے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی، پیٹٹ پلی کے مطابق پیدائش کے دو سال تک بچے سات مرتبہ جسامت بڑھاتے ہیں اور ان کے لیے سات مرتبہ کپڑے خریدنے پڑتے ہیں۔ اس کمپنی نے جو لباس بنایا ہے وہ 4 سے 36 ماہ تک کے بچوں کے لیے فٹ بیٹھتا ہے۔ کمپنی کے سربراہ ریان ماریو یاسین پیشے کے لحاظ سے انجینیئر ہیں اور انہوں نے کہا کہ بچے کو بار بار نیا سائز پہنا کر ہم زمین کے وسائل خرچ کر رہے ہیں اور دوسری جانب آبادی اس پر بڑی رقم خرچ کرتی ہے۔ ان کا تیار کردہ لباس واٹر پروف، ہوا پروف، پائیدار اور بار بار دھونے کے قابل ہے۔اس لباس کے اندر خاص لچکدار مٹیریل شامل کیا گیا ہے اور جب انہیں کھینچا جاتا ہے تو کپڑا پتلا ہونے کی بجائے موٹا ہو جاتا ہے اور یہ خاصیت بلٹ پروف لباسوں میں پائی جاتی ہے۔ اس ایجاد کو برطانیہ میں جیمز ڈائسن ایوارڈ دیا گیا ہے اور اب سالانہ ڈیزائن مقابلے کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔ تاہم کمپنی اپنی مصنوعات کو مارکیٹ میں لانا چاہتی ہے خواہ وہ مقابلہ جیتے یا ہارے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…