ڈائنو سار جیسے دیو ہیکل جانور زمین سے کیسے ختم ہو ئے؟ لاکھوں سال بعد سائنسدانوں نے اصل وجہ دریافت کر لی

24  مئی‬‮  2017

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) سائنسی تحقیق کے مطابق زمین سے ڈائنو سار کے خاتمے کا سبب ایک شہاب ثاقب بنا تھا جو زمین سے ٹکرایا تو اس کی زد میں آکر ڈائنو سار کی نسل ہی ختم ہو گئی۔ سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ جو شہاب ثاقب ڈائنوسارس کے خاتمے کا باعث بنا ۔وہ 10سے 15 کلومیٹر چوڑاتھا اور خلیج میکسیکو میں چھ کروڑ 60 لاکھ سال قبل ٹکرایا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق اگر 140 میٹر چوڑا شہاب ثاقب ہی اگر زمین سے ٹکرائے تو اس سے اتنی تباہی پھیلے گی جتنی کسی بڑے زلزلے سے پھیلتی ہے یا جو تباہی امریکا میں آنے والے سمندر طوفان قطرینہ سے پھیلی تھی۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ اگر کروڑوں سال قبل ٹکرانے والا شہاب ثاقب اگر کسی اور مقام پر ٹکراتا تو اس کا اتنا زیادہ اثر نہ ہوتا۔دوسرے الفاظ میں صرف حجم تباہی کا پیمانہ نہیں۔ اگر یہ سمندر کے گہرے پانیوں میں چلا جاتا تو دنیا پراس کے اثرات مختلف ہوتے۔ اس موضوع پر حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے ’’دی ڈے ڈائنوسارس ڈائیڈ‘‘ کے عنوان سے ایک دستاویزی فلم بھی نشر کی ہے۔ اس کے مطابق اگر شہاب ثاقب کچھ ہی دیرسے ٹکراتا تو آج کی دنیا بہت مختلف ہوتی اور اس زمانے کے بہت سے جانور بشمول ڈائنوسارس زندہ ہوتے۔ لہٰذا شہاب ثاقب کا محض حجم اہم نہیں بلکہ یہ بھی ہے کہ وہ کس مقام سے ٹکراتا ہے۔ سائنس کی بیش بہا ترقی کے باوجود انسان اس غیر متوقع خطرے سے نمٹنے کے قابل نہیں ہوا۔ وہ ایک دوسرے سے لڑنے کے لیے تباہ کن جنگی ہتھیار بنا چکا ہے ۔ اس کی توجہ ایک دوسرے کی تباہی پر زیادہ اور بیرونی خطرے پر کم ہے۔ وہ کسی خطرناک شہاب ثاقب کو راستے ہی میں تباہ کرنے کی قابل ذکراستطاعت نہیں رکھتا۔ پس بیرونی اجسام کے زمین سے ٹکراؤ کو روکنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…