’’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘‘ فلک بوس عمارت کی47ویں منزل سے گرنے والا شخص اب کیسا ہے ؟

14  مارچ‬‮  2017

نیو یارک ( این این آئی)امریکہ میں ایک فلک بوس عمارت کی 47ویں منزل سے گرنے والا شخص نہ صرف زندہ بچ گیا بلکہ بالکل صحیح سلامت ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایکواڈور سے تعلق رکھنے والا مزدور السیدس مورینو اور اس کا بھائی ادگار 2 سال قبل نیو یارک میں واقع سولو ٹاور کی کھڑکیاں صاف کر رہے تھے کہ اس دوران اچانک لفٹ ٹوٹنے کے باعث دونوں حادثے کا شکار ہو کر 47 ویں منزل سے گر پڑے۔

ادگار تو اس حادثے میں چل بسا مگر مورینو انتہائی بلندی سے گرنے کے نتیجے میں زخموں سے چور ہوگیا مگر زندگی نے اس کے ساتھ وفا کی۔ مورینو طویل علاج معالجے کے بعد آج بھی زندہ و سلامت ہے۔علاج کے لیے مورینو کو خون کے 24 یونٹ اور پلازما کے 19 یونٹ لگے اس کے جسم کا پورا خون 2 بار تبدیل کیا گیا۔ ٹوٹ پھوٹ کے شکار جسم کی 16 سرجریاں کی گئیں۔ گرنے کے نتیجے میں جسم کے مختلف حصوں کی 10 ہڈیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ دونوں گردے اور پھیپھڑے بھی زخمی ہوئے تھے۔ بازو اور ٹانگیں بھی ٹوٹ چکی تھیں اور جسم کے بقیہ حصوں پر بھی چپے چپے پر زخم تھے۔معجزاتی طور پر زندہ بچ جانے والے السیدس مورینو کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں اس کی موت یقینی تھی مگر قدرت نے اسے بچا لیا۔ اس نے بتایا کہ حادثے میں وہ دونوں 144میٹر کی بلندی سے اور 190 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچے گرے۔ وہ جس کرین پر کھڑے تھے پہلے اس کی بائیں طرف کی رسی ٹوٹی اور اس کا بھائی ادگار نیچے لکڑی کی ایک دیوار پر جا لگا جس کے نتیجے میں اس کا جسم دو حصوں میں بٹ گیا۔ چند لمحے بعد دائیں جانب کی رسی بھی ٹوٹ گئی اور وہ بھی کرین کے ساتھ زمین پر جا گرا۔ نیچے گرنے کے فوری بعد میرے قریب ریسکیو کا عملہ موجود تھا میں مکمل طور پر ہوش میں تھا۔مورینو کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد گزشتہ برس اس کی اہلیہ کے ہاں چوتھے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔ وہ خود بھی معجزاتی طور پر اپنی زندگی بچ جانے پرحیران ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…