چھے عادتیں اپنائیے،مٹاپے کو دور بھگائیے

27  فروری‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آپ مٹاپے اور اس سے وابستہ بیماریاں ،مثلاً ذیابیطس ،ہائی بلڈ پریشر اور ہارمونوں کی خرابی سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی عادتیں اور طرزِ زندگی کو تبدیل کرنا پڑے گا۔تمبا کو نوشی ترک کر دیجیے اور مناسب غذائیں مناسب وقت پر کھائیں ۔مناسب غذا سے مراد ہے متوازن غذا۔ذیل میں طرزِ زندگی کی تبدیلی سے متعلق مفید معلومات دی جارہی ہیں ۔

جو آ پ کے لیے قابلِ عمل ہیں ۔صحت بخش غذائیں کھائیےمتوازن اور صحت بخش غذا سے مراد ہے نشاستے ،لحمیات (پروٹینز)اور کم چکنائی والی غذائیں ،جن میں پھل ،سبزیاں ،بغیر چھنے آٹے کی روٹی ،پھلیاں ،کم چکنائی والا دودھ ،دہی اور گری دار میوے شامل ہیں ۔غذائیں کھاتے وقت یہ خیال رکھیے کہ آپ کو ان سے معدنیات (منرلز)،حیاتین (وٹامنز)،مانع تکسید اجزا (ANTIOXIDANTS)اور ریشہ حاصل ہوتا رہے۔صحیح وقت پر کھائیےصبح آپ کو عمدہ ناشتا کرنا چاہیے ،۸گھنٹے کی نیند لینے کے بعد جب آپ بیدار ہوتے ہیں تو آپ کے اعصاب ڈھیلے پڑ چکے ہوتے ہیں اور آپ کو بھوک لگ رہی ہوتی ہے ،کیوں کہ رات کے کھانے کے بعد آپ نے کچھ نہیں کھایا ہوتا۔جب آپ صحت بخش ناشتا کرتے ہیں تو اعصاب کو تقویت مل جاتی ہے ۔پھر آپ کو دوپہر میں اضافی حراروں (کیلوریز)کی ضرورت نہیں پڑتی ،بلکہ ہلکی پھلکی اشیا ،مثلاً دلیا،دودھ،شہد اور گری دار میوہ آپ کے لیے کافی ہوتا ہے ۔دو پہر کے وقت آپ کوئی پھل ،تھوڑا ساگری دار میوہ اور حبئی (OATMEAL)کھالیں تو یہ آپ کی جسمانی ضرورت کے لیے کافی ہے ۔ورزش سے پہلےاگر آپ ورزش کرتے ہیں اور اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو ورزش کرنے سے پیشتر پھل،گری دار میوے اور انڈے کھائیں ۔ورزش کے بعدورزش کرنے کے بعد آپ کے عضلات تھک جاتے ہیں اور آپ کوکھُل کر بھوک لگنے لگتی ہے ۔اپنی توانائی میں اضافہ کرنے کے لیے ۳۰ سے ۴۵ منٹ کے بعد پھل اور لحمیات والی غذا کھائیں۔رات کا کھانااپنی مصروفیات کی بنا پر بعض افراد دن میں پیٹ بھر کر نہیں کھاپاتے ،لہٰذا رات کو انھیں بھوک پریشان کرتی ہے اور وہ کھانے پر ٹوٹ پڑتے ہیں ۔اس طرح سے وہ زیادہ کھابیٹھتے ہیں اور ان کے جسم میں زیادہ حرارے جمع ہوجاتے ہیں ۔اس کا اثر

اگلے دن کے کھانے پر بھی پڑتا ہے اور انھیں کھٹّی ڈکاریں آنے لگتی ہیں ۔مٹاپے سے نجات پانے کے لیے رات کو ہلکا کھانا کھائیں ،مثلاً سوپ ،سلاد ،بغیر چربی کا گوشت اور دہی وغیرہ۔پانی خوب پییںدن بھر میں وقفے وقفے سے پانی پیتے رہیں ،اس طرح ہاضمہ بہتر رہتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے پاتی ۔پابندی سے پانی پینے سے ہضم وجذب کے نظام میں بہتری پیدا ہوجاتی ہے اور وزن بھی کم ہوجاتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…