نہار منہ یہ کھانا توند سے تیزی سے نجات دلائے

1  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جسمانی وزن میں کمی آسان کام نہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند چھوٹی عادتوں سے بھی آپ موٹاپے سے جلدی نجات پاسکتے ہیں؟ درحقیقت ایسی غذائی عادات موجود ہیں جو کہ جسمانی چربی کو جلد گھلانے میں مدد دیتا ہے جیسے نہار منہ گرم پانی کو پینا وغیرہ۔ اگر آپ اپنے بڑھتے وزن سے نجات پانا چاہتے ہیں تو ایک ایسا گھریلو ٹوٹکا آپ کو مدد دے سکتا ہے۔

جس سے بیشتر افراد واقف نہیں۔ نہار منہ اس عام چیز کا استعمال تباہ کن اور وہ ہے نہار منہ شہد اور لہسن کے آمیزے کو پینا۔ ہوسکتا ہے کہ ان دونوں کا امتزاج سننے میں اچھا نہ لگے مگر بہت فائدہ مند ضرور ہے جو کہ جسمانی وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ صحت کو بھی بہتر کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے آپ لہسن کے چند ٹکڑے لیں اور انہیں چھیل لیں، جس کے بعد ایک گلاس جار کو شہد سے بھردیں اور پھر اس میں لہسن کے ٹکڑوں کو ڈال دیں۔ نہار منہ کھانے اور نہ کھانے والی غذائیں اس کے بعد جار کو ڈھکن سے بند کردیں اور کچھ وقت کے لیے چھوڑ دیں۔ اس کے بعد ہر صبح ناشتے سے پہلے ایک لہسن کے ٹکڑے کو شہد سے نکال کر چمچ یا چھری سے کچل لیں اور خالی پیٹ کھالیں، جس سے توند اور موٹاپے سے بہت تیزی سے نجات ملے گی۔ یہ ٹوٹکا جلد کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ لہسن قدرتی طور پر خون کو صاف کرتا ہے جبکہ جراثیم کش خصوصیات سے بھی لیس ہوتا ہے۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…