ایک ماہ میں 3 چاکلیٹ بار کھانا کیوں عادت بنانا ضروری؟

1  ستمبر‬‮  2018

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ کو منہ میں گھل جانے والی چاکلیٹ کی لذت پسند نہیں تو پھر بھی اسے زندگی کا حصہ بنالیں کیونکہ یہ جان لیوا امراض سے موت کا خطرہ ٹالنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ جی ہاں چاکلیٹ کھانا دل کی صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ آئیکان یا ‘Icahn’ اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا۔

اعتدال میں رہ کر اس میٹھی سوغات سے لطف اندوز ہونا ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کم کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ ایک مہینے میں 3 چاکلیٹ بار کھاتے ہیں، ان میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق چاکلیٹ میں موجود قدرتی مرکبات یعنی فلیونوئڈز شریانوں کی صحت کو بہتر کرکے ورم کو کم کرتے ہیں۔ چاکلیٹ غذائی فلیونوئڈز کے حصول کا اہم ذریعہ ہے جو ورم کم کرکے صحت کے لیے بہتر کولیسٹرول کی سطح بڑھاتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مرکبات جسم میں نائٹرک آکسائیڈ کی مقدار بڑھاتے ہیں جو خون کی شریانوں کو پھیلانے اور دوران خون کو بہتر کرنے میں مدد دینے والی گیس ہے۔ مگر محققین نے خبردار کیا کہ اس میٹھی سوغات کو زیادہ کھانے کی عادت ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 17 فیصد بڑھا دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم کرنے کے لیے ڈارک چاکلیٹ کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ اس سے قبل گزشتہ سال ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چاکلیٹ کھانے کی عادت یاداشت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ چاکلیٹ کھانے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ فوری طور پر اسمارٹ ہوجائیں گے کیونکہ بازار میں دستیاب عام چاکلیٹ بار میں مناسب مقدار میں فلیونوئیڈز موجود نہیں ہوتے مگر ‘کوکا’ ضرور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…