امراض قلب کا خطرہ کم کرنے والی مزیدار غذا

16  فروری‬‮  2018

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) امراض قلب دنیا بھر میں سب سے عام جان لیوا بیماریوں میں سے ایک ہے، مگر روزمرہ کی زندگی میں ایک غذا کو کھانا عادت بنا کر اس سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔ بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دہی کھانا عادت بناکر خون کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول امراض قلب اور بلڈ پریشر کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

دہی کھانا پسند نہیں کرتے؟ تحقیق کے مطابق اس سے پہلے کی طبی معالعہ جات میں دودھ سے بنی مصنوعات کو کھانے سے خون کی شریانوں کی صحت پر مثبت اثرات ثابت ہوچکے ہیں اور صرف دہی ہی امراض قلب کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ایسے اہم شواہد سامنے آئے ہیں جن کے مطابق دہی دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور اسے غذا کا لازمی حصہ بنایا جانا چاہئے۔ تحقیق کے دوران محققین نے 30 سے 55 سال کی عمر کی 55 ہزار سے زائد ایسی خواتین کا جائزہ لیا گیا جو کہ ہائی بلڈ پریشر کی مریض تھیں جبکہ 40 سے 75 سال کی عمر کے اٹھارہ ہزار مرد بھی اس تحقیق کا حصہ تھے۔ ان تمام افراد سے غذائی عادات کے حوالے سے 61 سوالات پوچھے گئے جبکہ ان کے طبی ریکارڈ، فالج اور دیگر پہلوﺅں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ محققین نے دریافت کیا کہ دہی کا زیادہ استعمال خواتین میں تیس فیصد جبکہ مردوں میں 19 فیصد تک خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم کردیتا ہے۔ سست رفتاری سے چلنا امراض قلب کا عندیہ اسی طرح یہ بات بھی سامنے آئی کہ دونوں گروپس میں جو افراد ایک ہفتے میں دو بار دہی کھاتے تھے، ان میں امراض قلب یا فالج کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ دہی دل کی صحت کے لیے فائدہ مند غذا ہے جو فشار خون سمیت دیگر خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج جریدے امریکن جرنل آف ہائپر ٹینشن میں شائع ہوئے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…