اور تم اپنے رب کی کون کونسی نعمت کو جھٹلائو گے؟ خون کی کمی کو پورا کرنے والے تین جادوئی جوس

11  اگست‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خون میں کمی کے باعث لوگ تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرتے ہیں، یہ کمی عموماً 400 مختلف اقسام کی ہوتی ہیں، جس میں آئرن کی کمی سر فہرست ہے۔ صحت بخش غذا کا استعمال نہ کرنے کے باعث زیادہ تر جوان لوگوں میں خون کی کمی پائی جاتی ہے۔جسم میں خون کی کمی کی واضح علامات میں کمزوری، سستی، کاہلی، کمزور بال اور ناخن اس کے علاوہ دل کی دھڑکن کا تیز ہونا شامل ہیں۔اپنے کھانے پینے کےنظام کو بہتر بنا کراور وقت پر کھانا کھا کر آپ اس کمی کو ختم کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ غیر معیاری چیزوں کے استعمال سے گریز کیا جائے تو جسم میں خون کی کمی کو باآسانی پورا کیا

جاسکتا ہے۔اس کے ساتھ آج ہم آپ کو خون کی کمی کو دور کرنے کے لیے 3 ڈرنکس کے بارے میں بتائیں گے جن کے استعمال سے آپ جلدی ہی اس کمی کو پورا کرسکتے ہیں۔چقندر کا شمار ان بہترین سبزیوں میں ہوتا ہے جن میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ اگر آپ گاجروں کے ساتھ چقندر کھائیں تو اس سے آپ کے جسم کوبے شمار آئرن حاصل ہوگا۔چقندر اور گاجر کا جوس بنانے کے لیے آپ کو 4 درمیانے سائز کے چقندر، ½ لیموں، 4 عدد گاجریں درکار ہیں۔تمام اجزاء کو اچھی طرح پانی سے دھونے کے بعد بلینڈر میں ڈال دیں اور بلینڈ کرلیں۔ جب بلینڈ ہوجائے تو پی لیں، کوشش کریں کہ اس جوس کو خالی پیٹ استعمال کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…