شوگر کے مریضوں کے لیے خوشخبری، شوگر کا علاج ممکن ہو گیا

26  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھنڈی جس کے فوائد کی ایک لمبی فہرست ہے مگر روزمرہ غذا میں شامل یہ سبزی صحت کے معاملے میں کتنی اہمیت رکھتی ہے اس کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے یا پھر لوگ اس کی اہمیت سے پوری طرح واقف نہیں، اس کا سب سے بڑا فائدہ شوگر کو کنٹرول میں رکھنا ہے اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ بھنڈیوں کو ساری رات پانی کے ایک کپ میں بھگو کر پڑا رہنے دیں، صبح ناشتہ کرنے کے ایک گھنٹہ

بعد بھنڈیاں کپ سے نکال دیں اور پانی پی لیں، اس کے ایک گھنٹے بعد اپنی شوگر چیک کریں، جن کی شوگر 300 سے اوپر رہتی ہے وہ بھنڈیوں کے پانی کو تین دن پئیں تو شوگر 150 سے بھی کم ہو جائے گی، اللہ تعالیٰ نے بھنڈی کے پانی میں انسولین کے معجزاتی خواص رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ پانی میں حل پذیر ریشوں (فائبرز) کی وجہ سے بھنڈی میں یہ صلاحیت بھی ہوتی ہے کہ یہ خون میں شکر کی مقدار قابو میں رکھ سکتی ہے۔ بھنڈی کھانے سے خون میں شکر کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور یہی بات شوگر پر بہتر کنٹرول میں خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ یعنی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھنڈی بہت مفید ہے۔شوگر کے مریضوں کو گردوں کے مرض لاحق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ شوگر میں پرہیزی غذا استعمال کرنے والے مریض اگر روزانہ کی بنیاد پر بھنڈی کا استعمال بھی شروع کردیں تو اس سے ان کے گردے بہتر رہ سکتے ہیں اور بڑی حد تک گردوں کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ عام سبزی ہونے کے باوجود بھنڈی میں وٹامن، معدنیات اور دوسرے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو شوگرکے علاوہ گردوں کی بیماری تک میں مفید ہوتے ہیں۔ اس کے کھانے سے دمے کا خطرہ کم ہوتا ہے جب کہ یہ دمے کی شدت میں بھی کمی لاتی ہے اس سے نہ صرف بڑوں کو بلکہ جن بچوں کو دمے اور کھانسی کی شکایت ہوتی ہے

انہیں بھی روزانہ بھنڈی کے استعمال سے افاقہ ہوتا ہے۔ بھنڈی نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول میں بھی کمی لاتی ہے کیوں کہ یہ صحت مند فائبر (ریشے) سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ ریشہ ہمارے پیٹ میں موجود پانی میں حل ہوکر مضر کولیسٹرول کو جسم میں جمع ہونے ہی نہیں دیتا۔ بھنڈی میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ کہلانے والے مادّے بھی شامل ہوتے ہیں جو بیماریوں کے خلاف لڑنے والے ہمارے جسم کے قدرتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اس کے علاوہ وٹامن سی کی بدولت خون کے سفید خلیات بنانے میں بھی مدد ملتی ہے جو بیماریوں کے خلاف ’’دفاعی نظام کے محافظ‘‘ بھی کہلاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…