امریکہ میں مسلسل رونے پر اپنے ہی بچوں کے ساتھ کیا وہ جو کوئی سوچے بھی نہ

28  جنوری‬‮  2015

واشنگٹن:  مغربی معاشروں میں رفتہ رفتہ وقت کی جدت جہاں انسانی رشتوں کی اہمیت کو ختم کرتی جارہی ہے وہیں ماں جیسی ہستی کی محبت پر بھی ذاتی آرام و سکون حاوی آتا جا رہا ہے اور ایسا ہی ایک ہولناک واقعہ پیش آیا امریکا میں جہاں سنگدل ماں نے اپنا مامتا کو روندتے ہوئے مسلسل رونے پر شیر خوار بچوں کا گلا کاٹ دیا لیکن خوش قسمتی سے ان معصوموں کی زندگی بچ گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کی رہائشی خاتون نے مسلسل رونے پر اپنے 3 بچوں کے گلے تیز دھار آلے سے کاٹنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی کہ اس کے بچے بہت روہے ہیں اور انہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے جس پر پولیس جب میڈیکل ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچی تو گھر کا منظر دل دہلا دینے والا تھا جہاں کمرے میں دو 6 ماہ کے جڑواں بچے خون میں لت پت تڑپ رہے تھے یہ منظر دیکھ کر جب پولیس افسر گھر کی تلاشی لینے اوپر کی جانب بڑھا تو وہاں 2 سالہ تیسرا  بچہ بھی بیڈ پر خون میں تر تڑپ رہا تھا،  پولیس نے بچوں کی حالت دیکھ کر انہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا جہاں ڈاکٹرز کی جانب سے انہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔

دوسری جانب بچوں کا گلہ کاٹنے والے سنگ دل ماں نے پولیس کو بتایا کہ تینوں بچوں کی دیکھ بھال نے اسے سخت پریشان کردیا تھا اور اس سلسلے میں اس کا شوہر اس کی کوئی مدد بھی نہیں کرتا تھا اسی لیے بچوں کے مسلسل رونے پر وہ طیش میں آگئی اور ان کے گلے تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی، پولیس نے خاتون پر مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے۔



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…