عمران خان نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا‘ وزیر اعظم بھی نواز شریف ہی رہیں گے‘ شرط کیا ہے ۔ 

12  دسمبر‬‮  2014

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت جوڈیشل کمیشن بنا دے تو احتجاج روک دیں گے اور اگلے پلان کا دار و مدار صرف جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر ہے اورجس طرح کراچی والوں نے ہمارا ساتھ دیا اب لاہور والے بھی اسی طرح ہمارا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔ کراچی میں نرسری پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آزادی کے لیے قربانی دینے پر کراچی کے عوام کا مشکور ہوں جب کہ ان سے معذرت بھی چاہتا ہوں،کراچی والوں نے جس طرح ہمارا ساتھ دیا اب لاہور والے بھی اسی طرح ہمارا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں، ہم نوازشریف پر مزید دباؤ ڈالیں گے اور 2013 کا الیکشن چوری کرنے والوں کا احتساب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نیا پاکستان اور حقیقی جمہوریت نظر ارہی ہے ہم ملک میں میرٹ چاہتے ہیں، نئے پاکستان میں حکمران عوام کے سامنے جوابدہ ہوں گے اور جو خاندان ملک پر مسلط ہیں انہیں جانا ہوگا جس کے بعد میرٹ پر نئی لیڈر شپ آئے گی۔دوسری جانب ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت 48 گھنٹے میں جوڈیشل کمیشن بنا سکتی ہے، لاہور میں احتجاج سے قبل جوڈیشل کمیشن بنا دیا جائے تو احتجاج روک دیا جائے گا لیکن لاہور کے احتجاج کے بعد حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے ملک بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ عمران خان نے کراچی کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام امیدوں پر پورے اترے جب کہ تبدیلی کے لئے عوام نے رضاکارانہ طور پر شہر بند کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ رانا ثنا اللہ کتنا بڑا غنڈہ ہے، فیصل آباد میں ہمارے کارکنوں پر حملہ کرنے والے رانا ثنا اللہ کے ساتھ موجود تھے، کل پریس کانفرنس کر کے میڈیا کو سب کچھ بتاؤں گا، مسلم لیگ (ن) والوں کا خیال تھا کہ تحریک انصاف کا برگر کراؤڈ ہوتا ہے اور ان کے ساتھ عورتیں اور بچے ہوتے ہیں اگر ان پر گلو بٹوں سے حملہ کروا دیا جائے تو یہ لوگ بھاگ جائیں گے لیکن 14 اگست کے احتجاج کے بعد سے پارٹی تبدیل ہو چکی ہے، لوگ اب مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں جمہوریت کا مطالبہ اس لئے کر رہے ہیں کیونکہ جس ملک میں حقیقی جمہوریت ہوتی ہے تو وہاں لوگ میرٹ کے ذریعے اوپر آتے ہیں، حکمرانوں کا احتساب ہوتا ہے اور جمہوریت میں پیسہ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے پاس جانے کے بجائے عوام پر خرچ ہوتا ہے لیکن یہاں جمہوریت کبھی آئی ہی نہیں، سیاست میں چند خاندانوں کا قبضہ ہے، ان لوگوں نے میٹرو پروجیکٹ پر اربوں روپے کی کرپشن کی اور کراچی میں بن قاسم پر جو پاور پراجیکٹ لگ رہا ہے اس کے لئے بھی ان کا فرنٹ مین سیف الرحمان قطر میں بیٹھا ہے، موٹر وے پر بھی یہ لوگ اربوں روپے بنائیں گے، اتنے بڑے بڑے پراجیکٹ بنا رہے ہیں لیکن اسپتالوں میں ڈاکٹرز ہیں اور نہ ہی دوائیں دستیاب ہیں۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…