مسلمانوں کی قدیم درس گاہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی مین خواتین پر کیسی شرط آئد ہے۔ ملاحظہ فرمایئں

11  ‬‮نومبر‬‮  2014

نئی دہلی: ہندوستان کی قدیم تعلیمی اداروں میں شمار ہونے والی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری میں خواتین کا داخلہ بند ہے۔

یونیورسٹی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طالبات کی وجہ سے لائبریری آنے والےلڑکوں کی’توجہ بھٹک‘سکتی ہے۔

انتہائی معتبر یونیورسٹی کے خواتین کالج میں پڑھانے والی اسسٹنٹ پروفیسر شاداب بانو نے اس حوالے سے بتایا کہ ان کی طالبات کو مختلف حیلے بہانے بناتے ہوئے مرکزی لائبریری میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا۔

’ہم بہت عرصہ سے کوشش کر رہے ہیں، ہم جب بھی مطالبہ کرتے ہیں حکام کوئی نہ کوئی وجہ بتاتے ہوئے لڑکیوں کو لائبریری جانے نہیں دیتے‘۔

’اس سے پہلے کہا جاتا تھا کہ لائبریری جانے والا راستہ محفوظ نہیں اور اب یہ نیارخ سامنے آیا ہے‘۔

دوسری جانب، ہندوستان کی وزیر تعلیم سمرتی ایرانی نے بھی ٹائمز آف انڈیا کی اس خبر پر غصہ ظاہر کیا ہے جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ کو اس رویہ کا ذمہ دار ٹراایا گیا ہے۔

سمرتی کا کہنا ہے کہ اگر خواتین پر پابندی نہ لگائی جائے تو لائبریری میں ’چار گنا‘زیادہ لڑکے آئیں گے۔

سمرتی نے صحافیوں کو بتایا کہ بطور ایک خاتون اس طرح کی خبروں پر صرف افسوس ہی نہیں بلکہ غصہ بھی آتا ہے۔

’میں نے ہائی ایجوکیشن سیکریٹری سے مزید تفصیلات اور یونیورسٹی سے وضاحت مانگی ہے، ایک تعلیمی ادارے سے سامنے آنی والی ایسی خبریں ہماری بیٹیوں کے لےی توہین آمیز ہیں‘۔

یونیورسٹی کے اس فیصلے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے۔

ایک سینئر سیاست دان یوگندر یادیو نے ٹویئٹر پر کہا ’ علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر صاحب آپ اسی احمقانہ منطق کی بنیاد پر لڑکیوں کا کلاس میں بھی داخلہ بند کر دیں‘۔

یونیورسٹی کے ایک ترجمان راحت ابرار کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کے بیان کا ’غلط مطلب‘نکالا گیا۔

’انہوں نے صرف اتنا کہا تھا کہ یونیورسٹی کے موجودہ انفرا سٹرکچر کو دیکھتے ہوئے طالبات کو اجازت دینے سے لائبریری کے اندر رش بڑھ سکتا ہے‘۔

’جب مناسب ہو گا لڑکیوں کو اجازت مل جائے گی۔ ویمنز کالج کی اپنی لائبریری بہت اچھی ہے اور طالبات اس سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں‘۔

خیال رہے کہ ریاست اتر پردیش میں واقع 150 سال پرانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جڑیں مغرب سے متاثر ہو کر علاقے میں بنائے گئے اسکولوں پر ہیں ۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…