کورونا وائرس نے70 سال بعد پاکستان کی معاشی شرح نمو کوحیرت انگیز صورتحال سے دوچار کر دیا

18  مئی‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)کورونا وائرس نے ستر سال بعد پاکستان کی معاشی شرح نمو کو منفی کر دیا، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ ریٹ صفر اعشاریہ تین آٹھ فیصد رہے گا ،رواں مالی سال زراعت کی شرح نمو دو اعشاریہ چھ نو فیصد صنعتی شعبے کی منفی دو اعشاریہ چھ چار فیصد جبکہ خدمات کی صفر اعشاریہ پانچ نو فیصد ریکارڈ کی گئی۔ پیر کو رواں مالی سال کی معاشی کارکردگی کا تعین کرنے کیلئے نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسن کی زیر صدارت ہوا ۔

اجلاس میں رواں مالی سال کے پہلے چھ سے نو ماہ کے جی ڈی پی اور گراس فکسڈ کیپٹل فارمیشن کے عبوری اعدادوشمار پر غور کیا گیا ۔اجلاس میں رواں مالی سال کی شرح نمو منفی 0.38 فیصد ریکارڈ کی گئی زراعت کی شرح نمو 2.67 فیصد صنعتی شعبے کی 2.64- فیصد اور خدمات کے شعبے کی 0.59 فیصد ریکارڈ کی گئی ،رواں مالی سال ملک کا جی ڈی پی 41 ہزار 727 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ۔ جاری اعلامیہ کے مطابق رواں مالی سال قومی آمدن میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 9.9 فیصد کا اضافہ ہوا گزشتہ مالی سال ملک کے جی ڈی پی 37 ہزار 972 ارب روپے تھا رواں مالی سال فی کس آمدن میں 8.3 فیصد اضافہ کا تعین کیا گیا ہے گزشتہ مالی سال فی کس آمدن 198028 روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 214539 روپے ہوگئی ، زراعت کے شعبے میں بڑی فصلوں کی پیداوار 2.90 فیصد بڑھی گندم کی پیداوار 2.45 فیصد چاول کی 2.89 فیصد اور مکئی کی پیداوار میں 6 فیصد اضافہ ہوا رواں مالی سال کپاس کی پیداوار میں 6.92 فیصد اور گنے کی پیداوار میں 0.44 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی لائیوسٹاک میں 2.58 فیصد اور جنگلات میں 2.29 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،صنعتی شعبے کی پیداوار کورونا وباء کے لاک ڈاؤن باعث شرح نمو منفی ہو گئی رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں منفی 7.78 فیصد کانکنی کے شعبے میں منفی 8.82 فیصد کی کمی ہوئی ٹیکسٹائل کے شعبے کی پیداوار میں منفی2.57 فیصد کھانے پینے کی اشیاء میں منفی 2.33 فیصد ریکارڈ کی گئی

پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں منفی 17.46 فیصد اور ادویات میں منفی 5.38 فیصد گاڑیوں میں منفی ساڑھے 36 فیصد ریکارڈ کی گئی ،آئرن اور اسٹیل کی پیداوار میں منفی 7.96 فیصد الیکٹرونکس منفی 13.54 فیصد انجینئرنگ مصنوعات میں منفی 7 فیصد جبکہ لکڑی کی مصنوعات میں منفی 22 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی صنعتی شعبے میں کھاد کی پیداوار میں 5.81 فیصد چمڑے کی مصنوعات میں 5 فیصد بجلی اور گیس میں 17.70 فیصد اضافہ ہوا ،تعمیراتی شعبے میں حکومتی اخراجات کے باعث 8 فیصد کی شرح نمو ریکارڈ کی گئی ،خدمات کے شعبے میں ہول سیل اور ریٹیل کے شعبے میں 3.42 فیصد ٹرانسپورٹ میں 7.13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہاؤسنگ سیکٹر میں 4 فیصد حکومتی خدمات میں 3.92 فیصد اور دیگر نجی خدمات میں 5.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…