پاکستان میں روپے کی بےقدری ، آئی ایم ایف نے قرضہ دینے کیلئے تحریک انصاف کی حکومت کے آگے کونسی شرط رکھی تھی ؟ تہلکہ خیز انکشاف

28  جون‬‮  2019

کراچی(این این آئی)معاشی ماہرین کے مطابق دسمبر2017 کے بعد سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں تقریبا50فیصدکم ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اسی باعث موجودہ حکومت شدید دبائو کا شکار بھی ہے۔پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ گراوٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار خرم شہزاد نے بتایاکہ آئی ایم ایف کی ایک شرط یہ ہے کہ

کرنسی کو روکا یا اسے مصنوعی طور پر فریز نہیں کیا جا ئے گا۔ پہلے زر مبادلہ کو استعمال کرتے ہوئے پاکستانی کرنسی کو مینج کیا جاتا تھا۔ آئی ایم ایف کے مطابق زرمبادلہ کو ایسے استعمال نہ کیا جائے تاکہ روپے کی درست قدر کا پتہ چلے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان کی در آمدات اور بر آمدات میں بہت زیادہ فرق اب بھی قائم ہے، پاکستانی مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کم ہے اور درآمدات کی ادائیگیاں کرنے کے باعث ڈالر کی مانگ بہت زیادہ ہے جو کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، جون میں قرضہ جات کی ادائیگیاں بھی کی جاتی ہیں جس کے باعث ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔خرم شہزاد نے امید ظاہر کی جولائی میں پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آئی ایم ایف کا وفد تین جولائی کو پاکستان آ رہا ہے اور ایک سے دو ہفتے میں پاکستان کو قریبا پچاس کروڑ ڈالر مل سکتے ہیں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور عالمی بینک سے بھی ایک سے دو ارب ڈالر مل سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ قطر کی حکومت نے بھی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرح پاکستان کو کیش سپورٹ فراہم کرنے کا کہا ہے۔خرم شہزاد نے بتایا کہ پاکستان ہر ماہ قریباً سوا ارب ڈالر کا تیل خریدتا ہے۔ یکم جولائی سے قریبا ماہانہ 27کروڑ ڈالر کی مالیت کا تیل سعودی عرب فراہم کرے گا اور پاکستان کو اس کا معاوضہ فوری طور پر نہیں دینا ہوگا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اگر حالات غیر مستحکم ہوئے تو اسٹیٹ بینک فوری طور پر اقدامات کرے گا۔اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقرکے مطابق پاکستان مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج پالیسی کے تحت کام کرتا ہے جس میں مانگ اور طلب کے تحت روپے کی قدر طے ہوتی ہے لیکن پاکستانی روپے کو مکمل طور پر مارکیٹ کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…