ابھرتی ہوئی معیشتوں، نظرانداز ممالک کی منڈیوں تک رسائی اور پاؤں جمانے کیلئے پیشگی منصوبہ بندی کی جائے : کارپٹ ایسوسی ایشن

23  فروری‬‮  2019

اسلام آباد/لاہور(این این آئی)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافے کیلئے آئند ہ چند سالوں میں نئی ابھرتی ہوئی معیشتوں اور نظرانداز ممالک کی منڈیوں تک رسائی اور پاؤں جمانے کیلئے پیشگی منصوبہ بندی کر کے عملی اقدامات کا آغازکیا جائے ،سیاحت کو انڈسٹری کا درجہ دے کر جامع پالیسی بنائی جائے جس سے نہ صرف

درجنوں مقامی شعبے عروج حاصل کریں گے بلکہ اس سے برآمدات میں بھی اضافہ ممکن ہو سکے گا ۔ان خیالات کا اظہارایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک نے عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرپرسن پرویز حنیف،ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین اعجاز الرحمان، ریاض احمد، سعید خان، میجر (ر)اخترنذیر، ملک اکبر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں بھارت کی دھمکیوں اور پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی میں کئی سو گنا اضافے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان بھی بھارتی اقدامات کا جوا ب دینے سے گریز نہ کرے ۔ عبد اللطیف ملک نے کہا کہ معیشت کی ترقی کیلئے حکومت کی اقتصادی ٹیم کو دور اندیشی کا ثبوت دینا ہوگا اور ہمیں آنے والے سالوں کیلئے پیشگی منصوبہ بندی کرنا ہو گی۔سوشل میڈیا ایک موثرپلیٹ فارم ہے ، برآمدی مصنوعات کے پویلین قائم کر کے ا ن کی سوشل میڈیا پر تشہیر کے لئے باقاعدہ ایک ادارہ قائم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ہمیں آئندہ چند سالوں میں نئی ابھرتی ہوئی معیشتوں اور نظر انداز ممالک کی منڈیوں تک رسائی اور اپنے پاؤں جمانے کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کرنا ہو گی اور اس اقدام کے آنے والے چند سالوں میں انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔سیاحت کے فروغ کیلئے اسے انڈسٹری کا درجہ دیا جائے ،غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے انشورنس سمیت دیگر مراعات دی جائیں جس سے ہوٹلنگ، ٹرانسپورٹیشن، مقامی دستکاری سمیت درجنوں شعبے عروج حاصل کریں گے اور اس سے ہماری برآمدات بھی بڑھیں گی۔ اجلاس کے شرکاء نے وزیر اعظم عمرا ن خان کی جانب سے بھارت کے حوالے سے پالیسی بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مصنوعات پر ڈیوٹی میں کئی سوگنا اضافے کے بعد ہمیں بھی بھارت کو بھرپو رجواب دینا چاہیے ۔حکومت عالمی منڈیوں میں بھارتی مصنوعات کا بھرپو رمقابلہ کرنے کیلئے بھی مینو فیکچررز اور ایکسپورٹرز کو مزید مراعات دے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…