روپے کی قدر میں کمی کے باعث شعبہ تعمیرات متاثر

19  جولائی  2018

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) روپے کی قدر میں کمی کے باعث اسٹیل کی قیمت میں ہوشربا اضافے سے شعبہ تعمیرات میں رکاوٹ دیکھنےمیں آرہی ہے۔ اسٹیل ڈیلر نے بتایا کہ اپریل میں فی ٹن اسٹیل 97 ہزار روپے میں دستیاب تھا لیکن اب میعاری اسٹیل کی فی ٹن قیمت 1 لاکھ 7 ہزار سے 1 لاکھ 10 ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے۔ بی ایم اے کیٹبل میں فیض السلطان نے بتایا کہ امریلی اسٹیل نے فی ٹن پر 4 ہزار روپے تک بڑھا دی ہے۔

رواں برس فروری کے بعد سے چوتھی مرتبہ قیمت بڑھائی گئی جو کہ مجموعی طور پر 20 فیصد بنتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں تنزلی نے لوہلے کی قیمت میں اضافے کا باعث بنی، مقامی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں دسمبر 2017 سے ابتک 21 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی قیمتوں میں اضافے کے بعد درآمدی اور مقامی طور پر تیار کیے جانے والے اسٹیل کی قیمتوں میں 20 فیصد کا فرق رہ گیا ہے تاہم عالمی مارکیٹ میں اسکریپ کی قیمتوں میں استحکام آیا جبکہ جون میں آخری مرتبہ اضافے کی اطلاع تھی۔ سنیئر وائس چیئرمین ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز آف پاکستان (آباد) فیاض الیاس نے ڈان کو بتایا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران تعمیرات کی لاگت میں 10 سے 12 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، ماضی میں فی ٹن سریا 80 ہزار سے 84 ہزار ٹن مل رہا تھا۔ دوسری جانب سیمنٹ کی قیمتوں میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران اضافے سے بھی تعمیرات کی لاگت میں 10 فیصد اضافہ ہوا جبکہ روپے کی قدر میں کمی سے ٹائلز اورسینٹری کے سامان کی قیمت میں 5 سے 6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ حکومت نے مقامی صنعت سے جڑے تجاروں کو تحفظ دینے کے لیے مختلف نوعیت کے کالعدم قرار دیے لیکن روپے کی قدر میں کمی کے باعث مذکورہ اقدام سے کوئی فائدہ اٹھایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پالیسی مرتب دینے کی ضرورت ہے تاکہ بلڈرز شعبہ تعمیرات کا سامان درآمد کرسکیں تاکہ مقامی صنعت کے طاقت ور سیمنٹ اور اسٹیل بنانے والوں گٹھ جوڑ توڑ سکیں۔ چیئرمین آباد عارف جیوا نے بتایا کہ اطلاعات ہیں کہ مزید ٹیکس لائے جانے کا امکان ہے جس کے بعد شبعہ کی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی اور بالآخر ٹیکس کی وجہ سے عوام متاثر ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 1 کروڑ 20 لاکھ ہاؤسنگ یونٹس کی کمی ہے اور اگر حکومت نے ٹیکس لائے تو تعمیراتی لاگت ناقابل برداشت ہو جائے گی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…