پانی میں یہ چیز ملا کر پی جائے تو کرونا وائرس سے چھٹکارا ممکن ہے ،92سالہ بزرگ ہندو تاجر نے 100سالہ پرانا آزمودہ نسخہ بتا دیا

25  فروری‬‮  2020

اسلام آباد( این این آئی) وفاقی دارالحکومت کے رہائشی گوردھن داس نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کا علاج ممکن ھے۔ 92 سالہ بزرگ پاکستانی نژاد ہندو تاجر نے کہا کہ وہ کانٹیو گائوں تحصیل عمر کوٹ سندھ میں 1928 میں پیدا ہوا، 1971 میں کراچی اور 2004 میں اسلام آباد آ کر آباد ہوا ۔

گوردھن داس نے بتایا کہ 1925 میں جب وہ سات سال کا تھااس کے والد گنیش مل نے بتایا تھا کہ 1918 میں ان کے گائوں اور نواحی علاقوں تلہیار ،چھاچھریو ،مٹھی وغیرہ میں ایک وبائی مرض پھیل گیا تھا جس کے باعث سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے، ایک شخص نے چینی ملا کے پانی پیا تو وہ بیماری سے بچ گیا، اسوقت دوا ڈاکٹر کی کوئی سہولت موجود نہ تھی ،دس کلومیٹر دور علاقہ میں واقعہ کی خبر بھی اگلے دن پتہ چلا کرتی تھی وہ آج بھی وہ دن یاد کرتا ھے جب کرونا وائرس جیسے مرض کے باعث ہر طرف لاشوں کے ڈھیر لگ گئے تھے ،اس نے بتایا کہ وہ آٹھ بچوں کا باپ ہے اور پاکستان میں ہی آباد ھے ،یہاں اپنے بیٹوں کیساتھ ہینڈی کرافٹ کا کاروبار کرتا ھے اور اس کی خواہش ھے کہ کرونا وائرس سے اگر 100 سالہ پرانے نسخے سے انسانی جان بچائی جا سکے تو وہ سمجھے گا کہ اس نے پاکستانی ہونے کا فرض ادا کر دیا، کیوں کہ وہ اس وبائی مرض کی خبر سن کے بہت پریشان ھے وہ پاکستان اور پاکستانی عوام سے محبت اور ملنساری کا جذبہ رکھتا ھے اسکا بیٹا رمیش کمار اور پوتا جے پرکاش بھی چاہتے ہیں کہ پاکستان کی عوام ایسی موضی بیماری سے محفوظ رہیں

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…