نظربد

11  فروری‬‮  2019

حضرت سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک دیہاتی کا گدھا مر گیا‘ اس نے اس کا سر کاٹ کر اپنے انگوروں کے باغ کے دروازے پر لگا دیا تا کہ اس کے باغ کو نظربد نہ لگے‘ اللہ کا کرنا کیا ہوا کہ ایک روشن خیال شخص اس باغ کے پاس سے گزرا اس نے وہاں گدھے کا سر لٹکا دیکھا تو بولا ’’میرے عقلمند بھائی کیا تونے گدھے کا سر یہ سوچ کر یہاں لٹکایا ہے کہ یہ مردہ سر تیری انگوروں کی بیلوں کا

نظر بد سے بچانے کا سبب بن سکتا ہے؟ اگر تو اس وہم میں مبتلاہے تو اس خیال کو دل سے نکال پھینک کیونکہ جو گدھا قدرتی آفات سے اپنی زندگی کی حفاظت نہ کر سکا وہ مرنے کے بعد تیرے انگوروں کا محافظ کیسے بن سکتا ہے‘ یہ کارنامہ تو صرف خدا انجام دے سکتا ہے کہ یہ اسی کی شان ہے کہ ہمیں محفوظ رکھے‘ وہی محافظ حقیقی ہے اسی پر بھروسہ ہمارے کام آ سکتا ہے۔
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ لائیک اور شیئر کریں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…