برطانوی شہری سرطان کوسن برن سمجھ کرنظراندازکردیتے ہیں ،تحقیقاتی رپورٹ

6  مئی‬‮  2015

لندن(نیوزڈیسک)برطانوی ماہرین امراض جلد کی تنظیم کے ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ تین چوتھائی برطانوی شہری جلد کے سرطان کی علامات کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔اس مرض کے نتیجے میں برطانیہ میں 2100 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں، جبکہ اس جائزے میں شامل 95 فیصد افراد کو یہ تو پتہ تھا کہ یہ بیماری عام ہوتی جا رہی ہے مگر اس سے خدشہ ظاہر ہوا کہ انھیں اس بیماری کا علم نہیں اور وہ اسے سن برن سمجھتے تھے جس میں جلد دھوپ میں جھلس جاتی ہے۔اس جائزے کے لیے 1018 افراد سے بات کی گئی جن سے گذشتہ سال گرمیوں میں سورج کے حوالے سے معلوماتی ہفتے کے دوران رابطہ کیا گیا۔اس کا مقصد لوگوں کو جلد کے سرطان کی علامات کی آگہی دینا اور دھوپ سے بچاو¿ کی تکنیک پر معلومات فراہم کرنا ہے۔جلد کا سرطان 1960 سے برطانیہ میں بڑھ رہا ہے۔ یہ وہ دور ہے جب سے بیرونِ ملک سستی چھٹیوں کے پروگرام دستیاب ہوئے اور باہر گھومنے پھرنے کا رجحان بڑھا ہے۔تنظیم کے مطابق ہر سال جلد کے سرطان کی قسم نان میلونوما کے ڈھائی لاکھ سامنے آتے ہیں جو اس کی سب سے عام قسم ہے، جبکہ ہر سال میلونوما کے 13 ہزار کیس آتے ہیں جو مہلک مرض ہے۔جائزے کے مطابق 85 فیصد افراد کو برطانوی موسم کے جلد کے سرطان پر پڑنے والے اثرات پر تشویش ہے۔چالیس فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اس مرض کی علامات کے بارے میں پتہ نہیں کرتے جبکہ 77 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ میلونوما کی علامات کا اندازہ لگا سکتے ہیں اور 81 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ نان میلونوما کی علامات کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔جلد کا سرطان 1960 سے برطانیہ میں بڑھ رہا ہے۔ یہ وہ دور ہے جب سے بیرونِ ملک سستی چھٹیوں کے پروگرام دستیاب ہوئے اور باہر گھومنے پھرنے کا رجحان بڑھا ہے۔سن برن سے متاثر ہونے والے افراد میں یہ بیماری پیدا ہونے کے دگنے امکانات ہوتے ہیں۔بیڈ یا برطانوی ڈرماٹولوجسٹ ایسوسی ایشن کے جوناتھن میجر کے مطابق ان کے حیرت کی بات ہے کہ گذشتہ سال 72 فیصد افراد دھوپ سے جھلسنے کا شکار ہوئے۔انھوں نے کہا کہ ’اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سورج کی تپش سے بچاو¿ کی بری عادتیں ہیں اور لوگ جلد کے جلنے کو اہمیت نہیں دیتے اور بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ جلد صرف سرخ ہو رہی ہے جو بے ضرر ہے، حالانکہ اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جلد کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے۔‘سورج کی روشنی اور تپش کے صحت کے لیے یقینی فائدے ہیں اور اس کی روشنی جلد کے تحفظ میں مددگار ہوتی ہے، اسے وٹامن ڈی فراہم کرنے میں جس سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ لیکن دوسری طرف ماہرہینِ جلد کہتے ہیں کہ دھوپ میں نکلتے وقت سن سکرین کا استعمال بہت ضروری ہے اور سائے میں رہنا اور باہر نکلتے وقت کپڑے سے جسم کو ڈھانپنا اہم ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…