’’میری کونسی غلطی تھی ‘‘قومی سلامتی کمیٹی میں بیان کو مسترد کرنے پر نوازشریف برہم، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے استعفیٰ دیدیا،خبر رساں ادارے کے انکشافات

14  مئی‬‮  2018

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم کی جانب سے قومی سلامتی کے اجلاس میں ممبئی حملوں کے بیان کو مسترد کرنے پر نوازشریف شاہد خاقان عباسی پر برہم ہوگئے ، سابق وزیراعظم طنزیہ انداز میں شاہد خاقان عباسی سے سوال کرتے ہوئے کہہ دیا کہ اجلاس میں میرے بیان کو مسترد کرکے کیا حاصل ہوا ؟ اور آپ مجھے بتائیں کہ میرے انٹرویو میں کونسی غلطی تھی؟جبکہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ میرے لیڈر ہیں جو بھی احکامات دیں گے

ان پرعمل کیا جائے ۔ذرائع کے مطابق سوموار کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی میاں منیر کے گھر نوازشریف سے ملاقات کے لئے گئے تو میاں نوازشریف شدید غصے میں تھے اور انہوں نے شاہدخاقان عباسی سے آتے ہی طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں میرے بیان کو مسترد کرکے کیا حاصل ہوا ؟ اور آپ مجھے بتائیں کہ میرے انٹرویو میں کونسی غلطی تھی جس پر شاہد خاقان عباسی قدرے خاموش رہنے کے بعد بولے کہ آپ میرے لیڈر ہیں جو احکامات آپ دیں گے ان پر عمل کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نوازشریف نے کہا کہ آپ کی جانب سے میرے بیان کے توثیق ناگزیر ہے تاہم کچھ دیر بعد نامعلوم فون کال کے بعد نوازشریف نے وزیراعظم کو پنجاب ہاؤس جانے کا مشورہ دیا ۔پنجاب ہاؤس ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پنجاب ہاؤس آئے تو وہاں ان کا ایک بیان ریکارڈ کیا گیا جس میں انہوں نے نوازشریف کے بیان کی نہ صرف توثیق کی بلکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے استعفیٰ سمیت سب کچھ نوازشریف کے قدموں میں ڈال دیا اور اس موقع پر سرکاری ٹی وی سمیت تمام تر میڈیا کو بلیک آؤٹ کرکے تاثر دیا گیا کہ کچھ دیر بعد باقاعدہ پریس کانفرنس کی جائے گی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا ویڈیو بیان ریکارڈ ہونے کے بعد نااہل وزیراعظم نوازشریف کو ان کا بیان دکھایا گیا تو انہوں نے چند الفاظ کا چناؤ کرکے میڈیا کو جاری کرنے کا کہا

جبکہ چند اقتباسات کو استعمال کرنے کے لئے محفوظ کرلیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا نمائندگان وزیراعظم کی میڈیا ونگ سے بار بار رابطے کرتے رہے تو وہاں جواب موصول ہوا کہ شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس کو وزارت انفارمیشن ڈائریکٹ دیکھ رہی ہے اس میں وزیراعظم ہاؤس کے میڈیا ونگ کا کوئی کردار نہیں ہے ۔پنجاب ہاؤس ذرائع کے مطابق وزارت اطلاعات نے تمام تر اقدامات مریم نوازشریف کے کہنے پر کیے اور ایک خصوصی انٹرویو وزیراعظم سے حاصل کرلیا گیا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…