آسٹریلیا کی یہ خاتون دھوکے سے کیسے پیسے بٹورتی تھی ،جان کر آپ دنگ رہ جائینگے ،جرم ثابت ہونے پر عدالت نے کتنی سزا سنائی؟

11  اپریل‬‮  2018

کینبر (آن لائن)آسٹریلیا میں ایک خاتون کو کینسر کی بیماری کی زد میں آنے کی جھوٹی خبر پھیلا کر اپنے اہل خانہ کے دوستوں سے پیسے وصول کرنے کے جرم میں تین ماہ کی قید سنادی گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 24 سالہ ہینا ڈکنسن نے اپنے والدین کو بتایا کہ انھیں اپنے کینسر کے بیرون ملک علاج کرانے کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے اور انھوں نے ان سے 42 ہزار آسٹریلین ڈالر کی رقم حاصل کی۔عدالت کو بتایا گیا کہ

ان کے والدین نے اپنے دوستوں سے یہ رقم عطیے میں لی۔ ایسا سنا گیا کہ ڈکنسن نے اس میں سے زیادہ تر رقم اپنی چھٹیوں اور پارٹیوں میں خرچ کر دی۔جج نے اس واقعے کو قابل نفرت قرار دیا۔ڈکنسن پر میلبرن مجسٹریٹ کی عدالت میں دھوکے سے رقم حاصل کرنے کے لیے سات الزامات عائد کیے گئے۔فیصلہ سناتے ہوئے جج ڈیوڈ سٹارویگی نے کہا کہ ڈکنسن ایسے طرز عمل کی مرتکب ہوئی ہیں جو ‘انسانی فطرت کا دل توڑ کر رکھ دے۔لوگوں کی مدد کرنے کی خواہش اور سماجی یقین کو توڑا گیا ہے۔ ایسے لوگو ں کے یقین کو توڑا گیا ہے جنھوں محنت سے کمائی کی ہے اور اس گاڑھی کمائی سے ان کی مدد کی ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ ایک شخص نے اپنے کینسر کے علاج کے بعد ہسپتال سے رخصت ہوتے ہوئے دس ہزار آسٹریلین ڈالر کی مدد کی تھی۔ ایک دوسرے شخص نے چار بار پیسے دیے۔اس فریب کا پردہ اس وقت فاش ہوا جب ایک مالی مدد کرنے والے شخص نے ڈکنسن کی فیس بک پر تصاویر دیکھی اور اس نے پولیس کے سامنے اپنے شبے کا اظہار کیا۔ڈکنسن کی وکیل بیورلی لنزی نے جج سے اپیل کی کہ ان کی موکل کو قید کی سزا نہ دی جائے کیونکہ انھوں نے اپنی ‘زندگی بدل دی ہے۔انھوں نے اس دھوکے کا موازنہ آسٹریلین بلاگر بیلے گبسن سے کیا جن پر دماغی کینسر کو شکست دینے کے جھوٹے دعوے کے لیے چار لاکھ دس ہزار آسٹریلین ڈالر کا جرمانہ ہوا تھا۔وکیل نے کہا کہ ان کی موکل کا جرم گبسن سے کم سنگین ہے۔لیکن جج سٹراویگی نے کہا کہ ان دو معاملوں کا موازنہ نہیں ہو سکتا اور عدالت دوسروں کو اس طرح کی حرکت سے باز رکھنے کی پابند ہے۔وکیل نے کہا کہ ان کی موکل اس فیصلے کے خلاف ممکنہ طور پر اپیل کریں گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…