وہ ملک جس کا بادشاہ 21 سال تک پائلٹ کی نوکری کرتا رہا، بادشاہ کا راز کیسے فاش ہوا؟

2  اکتوبر‬‮  2017

ہالینڈ(مانیٹرنگ ڈیسک)کسی بھی ملک کا بادشاہ ہونا آسان کام نہیں کیونکہ اس عہدے کی ذمہ داریاں اور لوگوں سے ملنا وغیرہ کافی وقت طلب ہوتا ہے مگر ایک ایسے حکمران نے اپنی خفیہ جز وقتی ملازمت کے لیے بھی وقت نکال لیا اور وہ بھی پورے 21 سال تک جس کا کسی کو علم بھی نہیں ہوسکا۔

ولیم الیگزینڈر نیدرلینڈ کے بادشاہ ہیں اور انہوں نے حال ہی میں انکشاف کیا کہ وہ اکیس سال سے کے ایل ایم (فضائی کمپنی) میں کو پائلٹ کی نوکری کرتے رہے جس کے دوران وہ ایک ماہ میں دو بار پروازیں لے کر جاتے۔ڈچ اخبار ڈی ٹیلیگراف کو انٹرویو دیتے ہوئے پچاس سالہ بادشاہ نے طیاروں کو اڑانا اپنا ‘مشغلہ’ قرار دیا جس سے انہیں اپنے شاہی فرائض سے جان چھڑانے کا موقع ملتا۔انہوں نے بتایا ‘ آپ کے پاس ایک طیارہ، مسافر اور عملہ ہوتا جو آپ کی ذمہ داری ہوتے، آپ زمین پر موجود اپنے مسائل کو آسمانوں پر نہیں لے جاسکتے، بلکہ آپ کو اپنی پوری توجہ کسی اور چیز پر مرکوز کرنا پڑتی ہے، میرے لیے تو یہ اس ملازمت کا سب سے پرسکون پہلو تھا۔وہ کے ایل ایم کے بیٹرے میں شامل فوکر طیاروں کے مہمان پائلٹ رہے جبکہ اب وہ بوئن 737 کو اڑانے کی تربیت لے رہے ہیں۔ویسے تو لوگوں کو ان کے طیارے اڑانے کے حوالے سے جذبے کا علم تھا مگر یہ پہلی بار سامنے آیا ہے کہ وہ باقاعدہ پائلٹ کی ملازمت بھی کرتے رہے۔ڈچ بادشاہ بھی پرواز کے دوران اعلان کرتے ہوئے کبھی اپنا نام استعمال نہیں کرتے جبکہ یونیفارم اور کمپنی کی ٹوپی پہنے دیکھ کر بھی بیشتر افراد انہیں پہچاننے سے قاصر رہتے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…