بلاول بھٹو کی شادی کس سے ہوگی؟ لڑکی کا انتخاب ہوگیا۔۔27دسمبر کو حتمی اعلان متوقع دونوں کی امریکی ہوٹل میں ملاقات بھی کروادی گئی مقامی اخبار کا دعویٰ

21  جولائی  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک مقامی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی پوزیشن کو بہتر بنانے کیلئے آصف زرداری نے میر مرتضیٰ بھٹو کی بیوہ غنویٰ بھٹو سے مفاہمت کی کوششیں تیز کر دی ہیں ۔بھٹو اور زرداری خاندان کو جوڑنے کیلئے ابتدائی رابطے مکمل کر لئے گئے ہیں ۔اس سلسلے میں دونوں خاندانوں کے درمیان رشتے بھی طے ہو سکتے ہیں

جس کا اعلان 27دسمبر کو بینظیر کی برسی پر متوقع ہے ۔اس سلسلے میں میر مرتضیٰ بھٹو کی صاحبزادی فاطمہ بھٹو کو بھی پیپلزپارٹی کا حصہ بنایا جاسکتاہے ۔جس پر غنوی بھٹو نے نیم رضا مندی ظاہر کردی ہے ۔زرداری کے قریبی رشے دار نے بتایا کہ صنم بھٹو جو کہ بینظیر بھٹو کی بہن ہیں کی کوششوں سے آصف زرداری اور غنویٰ بھٹو بلاول بھٹو کا رشتہ کروانے پر رضا مند ہوئے ہیں جبکہ ذوالفقار بھٹو جونیئر کی شادی آصفہ یا بختاور سے ہوبھی ہوسکتی ہے ۔زرداری نے غنویٰ بھٹو کو حلفیہ یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کا میر مرتضیٰ بھٹو کے قتل سے کوئی تعلق نہیں اور یہ سب پیپلزپارٹی حکومت کیخلاف سازش تھی ۔ذرائع کے مطابق فاطمہ بھٹو اور ذوالفقار بھٹو جونیئر کو پی پی میں اہم عہدے دئیے جائینگے ۔رشتہ جوڑنے کیلئے ایک امریکی ہوٹل میں بلاول بھٹو اور فاطمہ کے درمیان ملاقات کرائی گئی جس میں زرداری اور صنم بھٹو دونوں موجود تھے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…