شہباز شریف کا نمبربھی آگیا

16  جون‬‮  2017

اسلام آباد( آئی این پی ) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ہفتہ کوپاناما کیس کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونگے ، جے آئی ٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے سوالنامہ تیار کر لیا ہے ، سپریم کورٹ کی طرف سے اجازت ملتے ہی جے آئی ٹی کے دو ارکان قطری شہزادے حماد بن جاسم کا بیان ریکارڈ کرنے قطر جائیں گے،شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر بھی سیکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے جائیں گے ،

جمعہ کو جے آئی ٹی کا اجلاس ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیا ء کی زیر صدارت وفاقی جو ڈیشل اکیڈمی میں ہوا ، اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف کے گزشتہ روز ریکارڈ کئے گئے بیان اور ان کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات کا جائزہ لیاگیا، جے آئی ٹی نے باہمی مشاورت سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے لئے سوالنامہ تیار کر لیا ہے جو وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسین نواز اور حسن نواز کی طرف سے دیے گئے جوابات کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے قطرے شہزادے کے لئے بھی سوالنامے کی تیاری شروع کر دی ہے اور سپریم کورٹ کے پاناما کیس کے عملد ر آمد بنچ کی طرف سے اجازت ملتے ہی جے آئی ٹی کے دو ارکان قطر روانہ ہونگے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں گے، جوڈیشل اکیڈمی کے ارد گرد پولیس اور انسداد دہشت گردی سکواڈ کے کمانڈوز کی بڑی تعدادڈیوٹیاں دے گی۔ دوسری طرف غیر ملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر عہدیدار نے کہا اگر سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نواز شریف کو معزول کیا تو پارٹی نئے انتخابات کی طرف جانے کے بجائے آئندہ عام انتخابات تک نیا وزیراعظم منتخب کرے گی۔ قبل از وقت انتخابات کا آپشن جماعت میں پسندیدہ نہیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم گزشتہ روز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے اور ان سے تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا وزیراعظم کا کہنا تھا ایسا کوئی خاندان ملک میںہے جس کی تین نسلوں کا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو جبکہ مشرف کی آمریت نے ہمارا بے دردی سے احتساب کیا اور ہمارے گھروں پر بھی قبضہ کر لیا گیا تھا۔ آج پھر ہم نے اپنی حکومت میں خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے اس کے باوجود مخالفین جتنے جتن کر لیں الزام لگا لیں ناکام و نا مراد ہوں گے۔ادھر وزیراعظم نواز شریف کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف جے آئی ٹی کے روبرو کل پیش ہوں گے۔ جے آئی ٹی نے انہیں ضروری دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے حدیبیہ پیپر ملز کے حوالے سے سوالات کیے جائیں گے۔پاناما جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی 24 جون کو طلب کر رکھا ہے۔ کیپٹن صفدر کو پیشی کے سمن موصول ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم کے بیٹے حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پانچ مرتبہ جبکہ حسن نواز بھی دو دفعہ جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…