ایک بارمزارپر جانے کا معاوضہ2700ڈالر،حیرت انگیز کام شروع کرنیوالا سوشل میڈیاپر چھاگیا

15  مئی‬‮  2017

لزبن(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیابھرمیں لوگ پریشانیوں کاجب شکارہوتے ہیں تواپنے مذہبی عقائد کے مطابق مختلف عبادات کرتے ہیں اوراپنی زندگی کی آسانی کےلئے منت مانگتے ہیں ،اپنی خواہشات اورآسانیوں کے لئے دوردرازتک کے سفربھی کرتے ہیں اوراپنے اپنے مقدس مقامات پرجاکراپنی حاجات پوری کرنے کےلئے منتیں بھی مانتے ہیں اوربعض لوگ قلبی سکون کےلئے ایسے کام کرتے ہیں ۔لیکن حیران کن بات یہ ہے

کہ پرتگال میں ایک شخص ایسابھی ہے جودوسروں کے نام پرایسے کام کرتاہے اوران سے اس کام کےلئے کرایہ وصول کرتاہے اوران مزارات پردوسروں کی خاطرسفرکرکے ان کی حاجات پہنچاتاہے ۔ان لوگوں نے جو منت مانگی ہوتی ہے کہ اگر میرا یہ کام ہو جائے تو میں پیدل فاطمہ کے مزار کی زیارت کروں گا لیکن کسی وجوہات کی بنا پر وہ سفر پر نہیں جا سکتے ہیں تو اس کے لئے وہ کارلوس گِل کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔ کارلوس اس سروس کیلئے 100 میل سفر کیلئے 2700 ڈالر وصول کرتا ہے۔ 52 سالہ کارلوس کو چھ دن اس مقام پر جانے کے لئے اور چھ دن واپس آنے کے لئے لگتے ہیں۔کارلوس کا کہنا ہے وہ اپنی سروس کو کسی کاروباری مقصد کے لئے استعمال نہیں کرتا صرف یہ انسانی خدمت ہے اور نہ ہی اس کا مقصد منافع کمانا ہے بلکہ وہ پیسے اس لئے وصول کرتا ہے کیونکہ 12 دن کے اس سفر کے دوران کافی سارے اخراجات آتے ہیں جن کو پورا کرنے کیلئے وہ رقم وصول کرتا ہے۔ اگر لوگوں کی کوئی خواہش ہوتی ہے کہ مزار پر جا کر وہ ان کی جگہ موم بتیاں روشن کرے تو کارلوس گِل اس کے علیحدہ سے پیسے وصول کرتا ہے۔مثال کے طور پر موم بتیوں کیلئے 25 یورو، خاص تلاوت کیلئے 250 یورو اور اگر کوئی شخص یہ خواہش کرتا ہے کہ سفر کے آخری 400 میڑ وہ گھٹنوں کے بل پر چل کر پورا کرے تو اس کیلئے ریٹ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

کارلوس اپنے کلائنٹس کو اس سفر کے ثبوت بھی پیش کرتا ہے کہ اس نے آپ کے نام پر سفر مکمل کر لیا ہے وہ اس کے لئے راستے میں آنے والے ڈاک خانوں کی ٹکٹس حاصل کر لیتا ہے اور ان کے ہمراہ واپسی پر سفر مکمل کرنے کا ایک سرٹیفیکٹ ای میل کر دیتا ہے۔ اب کارلوس نے اپنے اس کام کووسیع کردیاہے اورایک ویب سائیٹ بھی بنوالی ہے جس پران کے موکل رابطہ کرتے ہیں اوروہ اب رقوم کی اپنے اکائونٹ میں منتقلی کے بعد ان کے کام کرتاہے ۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…