اللہ کی مدد

26  اپریل‬‮  2017

نبی کریمؐ تشریف فرما ہیں، ابوبکر صدیقؓ بھی ہیں، ایک صاحب آئے ان کی کسی بات پر سیدنا صدیقؓ سے رنجش تھی، انہوں نے سخت باتیں کرنا شروع کر دیں، وہ باتیں کرتے رہے اور صدیق اکبرؓ بھی سنتے رہے اور اللہ کے محبوبؐ بھی سنتے رہے۔ جب بات بڑھنے لگی تو سیدنا صدیق اکبرؓ نے جواب دیا، اپنی طرف سے صفائی پیش کی۔ نبی کریمؐ جانے کے لیے کھڑے ہو گئے، ابوبکر صدیقؓ نے پوچھا: اے اللہ کے نبیؐ! آپ جا رہے ہیں؟

فرمایا: ابو بکر! جب یہ شخص تمہارے بارے میں ایسی بات کر رہا تھا تو اللہ نے ایک فرشتہ بھیجا تھا جو تمہاری طرف سے اس بندے کو جواب دے رہا تھا۔ جب تم نے خود جواب دینا شروع کیا تو وہ فرشتہ بھی چلا گیا اور اب میں بھی اس مجلس سے اٹھ کر جا رہا ہوں۔۔۔ تو بھئی ! یہ کتنا آسان طریقہ ہے کہ اللہ رب العزت کو اپنا مددگار اور کارساز بنا لیا جائے، صبر کر لیا جائے کیونکہ اس کا بدل اللہ کی مدد کی شکل میں ملتا ہے۔

 



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…