جسم میں بس 6کلو اضافہ کس خطرناک بیماری کی وجہ بن سکتا ہے ؟ ماہرین کا خوفناک اانکشاف

2  مارچ‬‮  2017

لندن(این این آئی)برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ جسمانی وزن میں صرف 6 کلو گرام اضافہ بھی کینسر کے مرض کا خطرہ 50 فیصد سے زیادہ بڑھا دیتا ہے۔طبی جریدے میں شائع ہونے والی امپیریل کالج لندن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کا شکار ہونا 11 مختلف اقسام کے کینسر جیسے معدے، آنتوں اور غذائی نالی کے سرطان کا باعث بنتا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ صحت مند جسمانی وزن میں 5 سے 6 کلو گرام اضافہ جگر کے کینسر کا خطرہ 56 فیصد تک بڑھاتا ہے۔تحقیق میں یہ بات بھی بتائی گئی کہ اگر ہر شخص جسمانی وزن کو صحت مند پیمانے پر برقرار رکھ سکے تو ہر سال سامنے آنے والے کئی قسم کے کینسر کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ تمباکو نوشی سے ہٹ کر جسمانی وزن وہ اہم ترین ذریعہ ہے جس سے لوگ کینسر کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح میں اضافے کے باعث یہ ضروری ہے کہ اس کی روک تھام کو فوری ترجیح دی جائے۔2 سال قبل کینسر ریسرچ یوکے کی تحقیق کے دوران اس جان لیوا مرض کی دس ایسی علامات بیان کی گئی تھیں جن سے اس کی تشخیص کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ ان علامات کو اکثر افراد عمر بڑھنے کے اثرات کا حصہ سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں حالانکہ ان پر توجہ دی جانی چاہیئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…