حکومت پنجاب کا چھوٹے کاشتکاروں کو 3 لاکھ روپے فی ٹریکٹر سبسڈی پر 25 ہزار ٹریکٹر فراہم کر نے کا فیصلہ

30  ستمبر‬‮  2015

فیصل آباد (آن لائن) ماہرین ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے بتایا ہے کہ حکومت پنجاب نے 2015-16 کےلئے چھوٹے کاشتکاروں کو 3 لاکھ روپے فی ٹریکٹر سبسڈی پر 25 ہزار ٹریکٹر فراہم کر رہی ہے۔ پاکستان کے 80 ملین ہیکٹر رقبہ میں سے 30 ملین ہیکٹر رقبہ قابل کاشت ہے۔ گندم، چاول، کپاس اور گنا ہماری نقد آور فصلیں ہیں مگر ان فصلات کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے ۔ ہماری فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی بنیادی وجہ مشینی کھیتی باڑی کا فقدان ہے۔ کسی بھی فصل کی کامیاب اور بھرپور پیداوار حاصل کرنے کے لئے جہاں اچھی زمین، اچھا بیج، بوائی کے لئے زمین کی اچھی تیاری، کھادوں کا متناسب استعمال، بروقت آبپاشی، جڑی بوٹیوں کی تلفی، کیڑوں کا مﺅثر کنٹرول جیسے عوامل کے ساتھ ساتھ زرعی مشینری اور آلات کا صحیح استعمال بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ مشینی کاشت سے کم وقت میں زیادہ کام اور بہتر پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے اور زمین کا بیشتر حصہ سارا سال زیر کاشت لایا جا سکتا ہے۔کاشتکاروں کو زرعی مشینری کے استعمال سے واقفیت حاصل کرنے کے ساتھ ان کو صحیح انداز میں استعمال کر کے فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرنا ہو گا۔ زرعی مشینری کو اپنانے کےلئے سب سے اہم اور ضروری چیز مناسب فارم مشینری کا انتخاب ہے۔ زرعی مشینری کے انتخاب میں جن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ان میں مشینری کے کام کا معیار ، مشین کی کارکردگی، قیمت، مضبوطی، پائیداری اور قابل اعتبار ہونا، چلانے کا خرچ، فاضل پرزہ جات کی بآسانی فراہمی اور خراب ہونے کی صورت میں مقامی طور پر مرمت کی سہولت میسر ہونا شامل ہیں۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ ٹریکٹر ساز اداروں کی سفارشات کو مدنظر رکھ کر ان کی بہتر طریقے سے دیکھ بھال کریں، ڈرافٹ کنٹرول اور پوزیشن کنٹرول کو درست رکھیں، ٹائروں میں سفارش کردہ مقدار سے ہوا زیادہ نہ بھریں تاکہ ویل کی پھسلن نہ ہو، کم کارآمد چوڑائی والے زرعی آلات کو زیادہ رفتار سے چلائیں اور زیادہ چوڑائی والے زرعی آلات کم رفتار سے چلائیں۔ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ مشینی کاشت کا پوری دنیا میں 1.5 ہارس پاور فی ایکڑ سٹینڈرڈ ہے جبکہ پاکستان میں 0.52 ہارس پاور فی ایکڑ دستیاب ہے جس کے لئے پاکستان میں ٹریکٹروں کی تعداد بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…