ٹی ٹین بالرز کے لیے ایک چیلنجنگ فارمیٹ ہے‘ وہاب ریاض

26  ‬‮نومبر‬‮  2022

ابوظہبی ( این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ ٹی ٹین بالرز کے لیے ایک چیلنجنگ فارمیٹ ہے، اس میں بالرز کونئی مہارتیں سیکھنی پڑتی ہیں، جنہیں بروئے کار لانے سے میچ کے نتائج بدل سکتے ہیں کیونکہ ٹی ٹین بنیادی طور پر بیٹر ز کے لئے بہت ہی موزوں ہے جس میں انہیں کم وقت میں زیادہ رنزبنانے کے مواقع میسر ہیں۔

ابوظہبی ٹی ٹین کا چھٹا سیزن متحدہ عرب امارات میں کھیلا جا رہا ہے، نیو یارک سٹرائیکرز ٹیم پہلی بار ٹی ٹین میں شامل ہوئی ہے۔نیویارک سٹرائیکرز کے مایہ ناز پاکستانی بالر وہاب ریاض نے کہا کہ اس فارمیٹ میں بالر پر بہت دبا ہوتا ہے لیکن اچھی گیند بازی سے ٹیم کو فائدہ پہنچتا ہے، ٹی ٹین کا شیڈول اس قدر تیز ہوتا ہے کہ اس میں کھلاڑی کا فٹ رہنا ضروری ہے جس کے لئے تربیت اور نئی مہارتوں کی ضرورت پڑتی ہے جس کے بعد ہی وہ اچھی پرفارمنس دے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس فارمیٹ میں بالر کو صرف دو اوورز کرنا ہوتے ہیں جبکہ بیٹرز کو دس اوورز کھیلنا ہوتے ہیں جو ایک بیٹر کے لئے اہم ہیں جو ٹی 20 سے بھی زیادہ اہم ہے۔ٹیم کمبی نیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستانی بالر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر کھلاڑی دنیا کی مختلف لیگوں میں ایک ساتھ کھیل چکے ہوتے ہیں اس لئے مشترکہ حکمت عملی بنانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں ہوتا اور تمام کھلاڑی اور ٹیم مینجمنٹ مل کر مشترکہ لائحہ عمل کے مطابق میدان میں اترتے ہیں۔وہاب ریاض نے اس امر پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹیم کو گزشتہ میچ کے نتائج جیت ہو یا ہار کو مدنظر رکھے بغیر کھیلنا چاہئے تاکہ بہتر کھیل پیش کیا جا سکے، ہر دن ایک نیا دن ہوتا ہے ہمیں اگلی گیم کے لئے ڈٹ کر تیاری کرنی چاہئے تاکہ اچھے نتائج آئیں۔خیال رہے کہ نیویارک سٹرائیکرز رواں سیزن میں شامل ہونے والی دو نیویارک سٹرائیکرز، موریس ویل سیمپ آرمی میں سے ایک ہے جن کا تعلق امریکا سے ہے، ابوظہبی ٹی ٹین کا فائنل چار دسمبر کو ابوظبی میں کھیلا جائے گا۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…