ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بابر اعظم ویرات کوہلی کا ایک اور ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ گئے

14  اپریل‬‮  2021

جوہانسبرگ(مانیٹرنگ + این این آئی)ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستانی کرکٹر بابراعظم تیز رفتاری سے دو ہزار رنز بنانے کا ویرات کوہلی کا ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ گئے۔اب تک پاکستانی کپتان بابر اعظم نے 48 اننگز کھیل کر1916 رنز بنائے ہیں جو ٹی 20 کرکٹ میں 48 اننگز کے بعد سب سے زیادہ سکور ہے۔بھارتی بلے باز ویرات

کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے کم اننگز میں دو ہزار رنز بنانے کار یکارڈ قائم کررکھا ہے۔ویرات کوہلی نے یہ کارنامہ 56 اننگز کھیل کر سرانجام دیا تھا، بابراعظم یہ ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔پاکستان نے بابر اعظم کی ریکارڈ ساز سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ کو تیسرے ٹی20 میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 9 وکٹوں سے شکست دے دی، جنوبی افریقہ نے مقررہ اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 203رنز بنائے،پاکستانی بلے باز بابر اعظم اور محمد رضوان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقی باؤلرز کے چھکے چھڑا دئیے، بابر اعظم نے 122رنز کی شاندار اننگز کھیلی،محمد رضوان 47 گیندوں پر 73 رنز بناکر ناقبل شکست رہے اور پاکستان نے 18 اوورز میں 204 کا ہدف حاصل کرلیا،بابر اعظم کو عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔سنچورین میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ٹی20 میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔جنوبی افریقہ نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو 108 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا اور اپنی اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب ایڈن مرکرم 31 گیندوں پر 4 چھکوں اوت چھ چوکوں سے مزین 63 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد محمد نواز کی وکٹ بنے۔جیارج لنڈے نے بھی 11 گیندوں رپ 22 رنز

کی جارحانہ اننگز کھیلی لیکن اس سے قبل کہ وہ مزید خطرناک ثابت ہوتے، فہیم اشرف نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ جینمن ملان بھی 55 رنز بنانے کے بعد نواز کی دوسری وکٹ بن گئے۔کپتان ہنری کلاسن اور ایندائل فلکوایو کچھ خاطر خواہ کارکدگی نہ دکھا سکے اور بالترتیب 15 اور 11 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔اختتامی اوورز میں

راسی وین ڈر ڈوسن نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 20 گیندوں پر 34 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔پاکستان کی جانب سے محمد نواز 2 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ فہیم اشرف، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی نے

ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ابتدائی دو اوورز میں دونوں بلے باز زیادہ کھل کر بیٹنگ نہ کر سکے اور ایسا لگا کہ شاید پاکستانی ٹیم ایک بڑے ہدف کے بوجھ تلے دب کر مجموعے کے حصول میں ناکام رہے تاہم پھر بابر اعظم اور محمد رضوان دونوں نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ شروع اور جنوبی افریقی

باؤلرز کے چھکے چھڑا دئیے۔دونوں کھلاڑیوں بالخصوص بابر کا انداز انتائی جارحانہ تھا جو گزشتہ میچ میں سست رفتار نصف سنچری کی کسر پوری کرنے کے موڈ میں نظر آئے۔گزشتہ میچ میں 50 گیندوں پر 50 رنز بنانے والے قومی ٹیم کے کپتان نے اس میچ میں صرف 27 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔دوسرے اینڈ سے

رضوان نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور 32 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی۔جنوبی افریقہ کو اس موقع پر وکٹ لینے کا موقع ملا جب 13ویں اوور کی پہلی گیند پر رضوان نے پوائنٹ پر شاٹ کھیلا تاہم وہاں موجود بلجون کیچ نہ تھام سکے۔بابر نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 27 گیندوں پر نصف بنانے والے بلے باز نئے اپنی

دوسری نصف سنچری صرف 22 گیندوں پر بناتے ہوئے ٹی20 انٹرنیشنل میں پہلی سنچری مکمل کر لی۔بابر نے صرف 49 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور ہدف کے تعاقب سے محض چند قدم کی دوری پر 122 رنز کی شاندار انگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے، 59 رنز کی اس اننگز میں 4 چھکے اور 15 چوکے شامل تھے۔

پاکستان نے 18 اوورز میں 204 کا ہدف حاصل کر لیا اور سیریز میں 1-2 کی برتری بھی حاصل کر لی۔محمد رضوان نے 47 گیندوں پر 73 رنز کی اننگز کھیلی اور ناقابل شکست رہے۔بابر اعظم کو عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا،یاد رہے کہ سنچورین میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے ٹی20 میں پاکستان

کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے جنوبی افریقہ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں تین تبدیلیاں کرتے ہوئے محمد حسنین، شرجیل خان اور عثمان قادر کو آرام کا موقع فراہم کیا ہے۔ان تینوں کھلاڑیوں کی جگہ فخر زمان، حارث رؤف اور آصف علی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…