قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی ،مکی آرتھر نے بڑا اعلان کر دیا

6  جولائی  2019

لندن(آن لائن )پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے اعتراف کیا ہے کہ قومی ٹیم کا ورلڈکپ میں اختتام ویسا نہیں ہوا جس کی خواہش تھی۔ بنگلہ دیش کے خلاف بڑی کامیابی کے باوجود قومی ٹیم کے کوچ خوشی اور غم کے درمیان پھنس گئے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ایونٹ میں ٹیم کا اختتام بہت مایوس کن رہا جس میں بہت زیادہ نشیب و فراز تھے۔انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے

کہا کہ اگر ہم ایونٹ میں اپنے پہلے پانچ میچوں کو دیکھیں اور اس کے بعد آخری 4 میچوں کو دیکھیں تو اس میں ٹیم کی علیحدہ علیحدہ پرفارمنس دکھائی دیتی ہیں۔مکی آرتھر نے اعتراف کیا کہ پاکستانی ٹیم کے لیے ورلڈکپ مہم کا اختتام ویسا نہیں ہوا جس کی خواہش تھی اور یہ بہت ہی مایوس کن ہے۔خیال رہے کہ اپنے آخری گروپ میچ میں پاکستانی ٹیم کو ون ڈے کی تاریخ کے کئی عالمی ریکارڈز توڑتے ہوئے بنگلہ دیش کو شکست دینی تھی جو اس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی آخری امید تھی، تاہم امیدوں کے بر عکس ایسا نہیں ہوسکا۔بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں کھلاڑیوں کی بیٹنگ سے متعلق مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ حریف ٹیم کے خلاف بڑا اسکور کرنے کا عزم ہی لے کر ٹیم میدان میں اتری تھی تاہم وکٹ سست ہونے کی وجہ سے بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے۔میچ کے دوران ہی پاکستانی اوپنر فخر زمان نے اس بات کا انکشاف کردیا تھا کہ قومی ٹیم بڑا اسکور نہیں کرسکتی جس کی وجہ سے سیمی فائنل میں پہنچنا ناممکن ہے۔مکی آرتھر نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘یہ جھوٹ ہوگا اگر میں کہوں گا کہ اس معاملے می بات نہیں ہوئی، ہم نے ٹاس جیتا جو میچ میں ہمارے لیے اچھا آغاز تھا اور ہم نے 400 کا ہندسہ عبور کرنے کے لیے پلیٹ فارم تو تیار کر لیا تھا، لیکن جب فخر زمان آٹ ہوکر پویلین لوٹے تو انہوں نے بتایا کہ وکٹ سست ہے اور یہاں اسکور کرنا بہت مشکل ہورہا ہے۔’مکی آرتھر نے اعتراف کیا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ایونٹ کے پہلے ہی میچ میں قومی ٹیم کی بڑے مارجن سے شکست نے ٹیم کو نقصان پہنچایا، اور جس طرح ٹیم کو شکست ہوئی ایسے میں دوبارہ اپنا رن ریٹ حاصل کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔اس کے باوجود قومی ٹیم کے کوچ نے سیمی فائنلسٹ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستانی جیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایونٹ کی 4 بہترین ٹیموں میں سے 2 کو شکست دی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بطور کرکٹ ٹیم ہم زیادہ دور نہیں ہیں۔قومی ٹیم کے کوچ نے بھارت کے خلاف بڑی شکست کے بعد ٹیم کی بحالی میں کپتان سرفراز احمد کی کوششوں کو سراہا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…