قومی کرکٹ ٹیم مسائل کا شکار ، جیت کیلئے کیا کرنا ہو گا ؟ بہترین مشورہ دیدیا گیا

5  جولائی  2019

لندن(این این آئی)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہاہے کہ ورلڈ کپ گلی محلے کی کرکٹ نہیں کہ کوئی آپ کے پیار میں جیت یا ہار جائے، کوئی ٹیم آپ کے لیے کیوں جان بوجھ کر ہارے گی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ دوسری ٹیموں کے بارے میں کہنا مناسب نہیں کہ وہ ہار جاتے وہ جیت جاتے، دوسری ٹیمیں بھی ورلڈ کپ کھیلنے آئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے تو

اس پر حیرانی ہوتی ہے کہ سابق کرکٹرز بھی ایسی باتیں کر رہے ہیں کہ فلاں ٹیم جان بوجھ کر ہار جائیگی، یہ کوئی گلی محلے کی کرکٹ نہیں ہے کہ کوئی ٹیم آپ کیلئے جیت یا ہار جائے، لگتا ہے انہیں کرکٹ کی سمجھ بوجھ ہی نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ قومی ٹیم کو درپیش مسائل کا حل کوئی نہیں بتاتا، بس سب تنقید کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان ٹیم نے آخری تین میچز بہت اچھے کھیلے، اچھی کارکردگی کی وجہ سے پاکستان ٹیم نے کم بیک کیا لیکن ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بری شکست سے پاکستان ٹیم رن ریٹ کے چکر میں پھنسی، کم رنز پر آؤٹ ہوئی اور اس کے بعد رن ریٹ کو ریکور ہی نہیں کیا جا سکا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ آسٹریلیا کے خلاف میچ پاکستان ٹیم کو نہیں ہارنا چاہیے تھا، وہ میچ پاکستانی ٹیم جیت سکتی تھی۔انہوںنے کہاکہ میرے نزدیک صرف نمبر ون کی اہمیت ہے، دوسری تیسری چوتھی پانچویں کی نہیں یا تو آپ جیتو یا پھر کسی بھی پوزیشن پر آؤ سب برابر ہے۔وسیم اکرم نے قومی ٹیم کی بہتری کیلئے پی سی بی کو مشورہ دیا کہ اچھی کرکٹ کھیلنی ہے تو متحدہ عرب امارات میں اسپورٹنگ وکٹیں بنائیں، بیٹنگ وکٹیں بنا کر اپنی مرضی کے نتائج لینے کا کوئی فائدہ نہیں اور ہوم گراؤنڈ پر جیتتے رہنے کا فائدہ نہیں کیونکہ پاکستان ٹیم کو جب بھی اچھی وکٹیں ملتی ہیں انہیں مسئلہ ہوتا ہے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ سلیکٹرز ٹیم کے انتخاب کے لیے ڈبل مائنڈڈ تھے، جب دو روز قبل جب ٹیم بنائیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ انہیں پلاننگ کرنے کا کچھ پتہ ہی نہیں ہے۔وسیم اکرم نے شعیب ملک کے بارے میں بات کرتے ہو کہا کہ شعیب ملک بہت پہلے کہہ چکے تھے کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے لیکن شعیب ملک بدقسمت رہے کہ ان کے کرئیر کا اختتام اچھا نہیں ہو رہا۔سوئنگ کے سلطان نے مزید کہا کہ یہ کوئی کلب کرکٹ ہے کہ آخری میچ کھلا کر کھلاڑی کو فیئر ویل دے دیں، شعیب ملک کی بڑی خدمات ہیں، فیئر ویل ڈنر دینا ہی بہت ہے۔قومی ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ جب بنچ پر سب ایک جیسے لڑکے بیٹھے ہیں تو تبدیل کیا کرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…