کپتان اور نمبر ون ہونا بہت مشکل ہے : ویرات کوہلی کا اعتراف

27  اکتوبر‬‮  2018

ممبئی(آئی این پی ) بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے اعتراف کیا ہے کہ دنیا کا نمبر ون بیٹسمین اور ٹیم کا کپتان ہونا بہت مشکل کام ہے اور انسان ہمیشہ توقعات کے بوجھ تلے دبا رہتا ہے ،کوہلی کا کہنا تھا کہ کیریئر کے10سال مکمل ہوجانے کے باوجود میں نے سخت محنت کا سلسلہ ترک نہیں کیا کیونکہ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں، آج بھی میں ایک ایک رن کے حصول کیلئے سخت

کوشش اور محنت کرتا ہوں۔کیونکہ مجھے اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ میں اس وقت جس مقام پر ہوں یہ مجھے ویسے ہی نہیں مل گیا۔میں قومی ٹیم کا کپتان ہوں اور اپنے ملک کی کھیل میں اعلیٰ ترین سطح پر نمائندگی کرتے ہوئے مجھے اس بات کا بھی اندازہ ہے کہ شائقین نے مجھ سے کیا توقعات وابستہ کررکھی ہیں اور مجھے انہیں کس طرح پورا کرنا ہے۔حالیہ سیریز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ناقابل شکست سنچری کی مدد سے ون کرکٹ میں تیز ترین 10ہزار رنز مکمل کرکے بیٹنگ لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کا ریکار ڈ توڑنے والے کپتان نے کہا کہ میں اپنی ذہنی اور جسمانی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اس بات پر توجہ مرکوز کئے رہتا ہوں کہ ٹیم کی ضرورت کیا ہے۔ اس صورتحال میں ذاتی ریکارڈز یا سنگ میل کی کوئی اہمیت نہیں رہتی حالانکہ یہ بھی ساتھ ساتھ بنتے اور پایہ تکمیل کو پہنچتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ میں ٹیم کی مدد کرتے ہوئے کامیابیوں میں اپنا حصہ ڈال رہا ہوں۔میری ذمہ داری رنز بنا ناہے اور میں یہ کام طویل عرصے تک جاری رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق زیادہ سے زیادہ رنز بناتا رہوں۔ویرات کوہلی نے کہا میں 10سال سے کھیل رہا ہوں اور مجھے خود بھی یقین نہیں تھا کہ میرا کیریئر اتنا طویل ہوگا، میری واحد خواہش ملک کیلئے کھیلنا تھا اور فخر ہے کہ اتنے عرصے سے ملک کیلئے کھیل رہا ہوں، اب ایک ہی خواہش ہے کہ مزید کامیابیوں کے ساتھ اپنے کھیل کے بقیہ سال بھی یادگار بنانے میں سرخرو رہوں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…