”مجھے ایسے معاشرے کا حصہ ہونے پر افسوس ہے “ویرات کوہلی نے بھارتی معاشرے کے شرمناک چہرے سے نقاب الٹ دیا، ننھی آصفہ کے واقعہ پر ایسی بات کہہ دی کہ مودی سرکار کو مرچیں لگ جائیں گی

18  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )مجھے ایسے معاشرے کا حصہ ہونے پر افسوس ہوتا ہے، بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے مقبوضہ کشمیر کے مندر میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کر دی جانیوالی ننھی آصفہ کے اندوہناک واقعہ پر بھارتی معاشرے کے چہرے سے نقاب الٹ دیا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے مندر میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کر دی

جانیوالی ننھی آصفہ کے اندوہناک واقعہ پر بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے گھنائونے بھارتی چہرے سے نقاب الٹ دیا ہے۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ویرات کوہلی نے ننھی آصفہ اور اس کے خاندان کے ساتھ پیش آئے اندوہناک واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا تمام ہندوستانیوں سے صرف ایک سوال ہے اگر خدانہ کرے ایسا واقعہ آپ کے خاندان میں کسی کے ساتھ ہو تو کیا آپ سائیڈ پر کھڑے ہو کر دیکھتے رہیں گے یا مدد کریں گے؟میرے خیال میں ایسی چیزیں جان بوجھ کر ہونے دی جاتی ہیں اور اگر لوگ بھی ایسے واقعات پر کوئی اعتراض کرتے کیو نکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی لڑکی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آنے میں کوئی بڑی بات نہیں ،ان کے خیال میں وہ کسی لڑکی کے ساتھ ایسی گھناونی حرکت کر کے بچ سکتے ہیں کیونکہ سیاستدان بھی ان کی حمایت کریں گے ،یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے کے کچھ لوگوں کے ذہنوں میں لڑکیوں کے ساتھ پیش آنے والے ایسے واقعات کو قابل قبول سمجھا جاتا ہے جو نا قابل قبول ہے اور مجھے ایسے معاشرے کا ایک حصہ ہونے پر افسوس ہے ۔میرا تمام ہندوستانیوں سے صرف ایک سوال ہے اگر خدانہ کرے ایسا واقعہ آپ کے خاندان میں کسی کے ساتھ ہو تو کیا آپ سائیڈ پر کھڑے ہو کر دیکھتے رہیں گے یا مدد کریں گے؟میرے خیال میں ایسی چیزیں جان بوجھ کر ہونے دی جاتی ہیں اور اگر لوگ بھی ایسے واقعات

پر کوئی اعتراض کرتے کیو نکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی لڑکی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آنے میں کوئی بڑی بات نہیں ،ان کے خیال میں وہ کسی لڑکی کے ساتھ ایسی گھناونی حرکت کر کے بچ سکتے ہیں کیونکہ سیاستدان بھی ان کی حمایت کریں گے ،یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے کے کچھ لوگوں کے ذہنوں میں لڑکیوں کے ساتھ پیش آنے والے ایسے واقعات کو قابل قبول سمجھا جاتا ہے جو نا قابل قبول ہے اور مجھے ایسے معاشرے کا ایک حصہ ہونے پر افسوس ہے ۔

 

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…