کراچی کر کٹ کی نرسری ہے اسلئے یہاں انٹرنیشنل کرکٹ ہونا ضروری ہے، شاہد آفریدی

8  ‬‮نومبر‬‮  2017

کراچی(آئی این پی)قومی کر کٹ ٹیم کے سابق آل رائونڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کا انعقاد بہت ضروری ہے، یہ شہر ملک میں کرکٹ کی نرسری کی حیثیت رکھتا ہے، پی سی بی کی جانب سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش سے بہت فائدہ ہوگا،کراچی میں نوجوانوں کی تربیت کیلئے کرکٹ

اکیڈمی کیلئے سرکاری سطح پر رجوع کیا تھا لیکن بدقسمتی سے حکومت نے میری درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی، اکیڈمی کھلاڑیوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے کراچی کی نمائندگی کی، یہ میرا شہر ہے،کراچی میں پاکستان کے دیگر شہروں کی طرح بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جائے تو وہ آگے چل کرملک وقوم کا نام روشن کرسکتے ہیں، بھارتی مالکان کی ٹیموں میں پاکستانی کرکٹرز کا ہونا خوش آئند ہے،سابق کپتان نے کہاکہ کراچی میں کرکٹ کا ہونا بہت ضروری ہے، چاہے وہ پی ایس ایل کے میچز کی صورت میں ہو یا انٹرنیشنل میچزکا انعقاد ہو، انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل3 کا فائنل کراچی میں میں کرائے جانے کی نوید مسرت کن ہے۔ اس سے کراچی میں کرکٹ کو مزید تقویت ملے گی، کراچی کے لوگ اچھی کرکٹ دیکھنے کے خواہاں ہیں۔شاہد آفریدی نے مزیدکہا کہ پی سی بی کی جانب سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش سے بہت فائدہ ہوگا، ڈیڑھ ارب روپے کے اس منصوبے کی تکمیل سے اسٹیڈیم کی حالت بہت بہتر ہوجائیگی۔ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہاکہ میں نے کراچی میں نوجوانوں کی تربیت کیلئے کرکٹ اکیڈمی کیلئے سرکاری سطح پر رجوع کیا تھا لیکن بدقسمتی سے حکومت نے میری درخواست پر کوئی توجہ نہیں

دی، اکیڈمی کھلاڑیوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، نئے کھلاڑیوں میں بہت اعتماد ہے، بابراعظم اورعماد وسیم جیسے ہونہار کرکٹرز سے بہت امیدیں ہیں۔آل رائونڈر نے کہا کہ اندرون سندھ میں بھی ہونہارکھلاڑیوں کی بڑی تعداد موجود ہے، ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کوسامنے لاکر ان کی اہلیت اور صلاحیت میں اضافہ کیا جائیگا، پی ایس ایل کے حوالے سے مجھ پرکافی دبا تھا، میری کراچی کنگز میں شمولیت کے بعد کراچی کی ٹیم اب مکمل

ہوگئی ہے، انہوں ںے بتایا کہ کراچی کنگز کے کوچز اور کھلاڑی بھی نئے کھلاڑیوں کو تربیت دینگے، میں خود ینگسٹرز کی بھرپورمدد کروں گا، جونیئر کھلاڑی کی قیادت میں کھیلنے میں کوئی عار محسوس نہیں کروں گا، وہ ہی کپتان کامیاب ہوتا ہے جو دبا برداشت کرے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…