انیل کمبلے کا استعفیٰ،ویرات کوہلی بالاخر جواب میں بول پڑے،ڈریسنگ روم میں پاکستان سے شکست کے بعدکمبلے نے کیا ،کیا؟حیرت انگیزانکشافات

23  جون‬‮  2017

جمیکا(این این آئی) بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے کہاہے کہ ڈریسنگ روم میں ہونے والا معاملہ نجی ہے اور تمام اختلافات کے باوجود بطور کھلاڑی مستعفی ہونے والے کوچ انیل کمبلے کا احترام کرتا ہوں۔دورہ ویسٹ انڈیز کے دوران صحافیوں کے سوال کے جواب میں کوہلی نے کہا کہ ڈریسنگ روم میں جو ہوتا ہے وہ ایک نجی معاملہ ہے، اس معاملے پر عوامی سطح پر بالکل بھی بات نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک کرکٹر کے طور پر سابق اسپنر کی عزت کرتے ہیں اور ان کے فیصلے کا بھی احترام کرتے ہیں۔واضح رہے کہ ویرات کوہلی نے انیل کمبلے سے اختلافات کے بعد 12 ماہ قبل کوچ نامزد ہونے پر مبارکباد کی ٹویٹ ہٹا دی تھی ٗبھارتی کرکٹ ٹیم کے کوچ انیل کمبلے کا ایک سالہ معاہدہ چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا تھا تاہم اس کے فورا بعد دورہ ویسٹ انڈیز کیلیے انہیں ہی بطور کوچ ٹیم کے ساتھ جانا تھا۔ویرات کوہلی کے ساتھ اختلافات کے بعد ایک اور معاملہ سامنے آیا اور چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان کے ہاتھوں ٹیم کی عبرتناک شکست کے بعد انیل کمبلے کی جانب سے ڈریسنگ روم میں ایک پلیئر کے ساتھ ہتک آمیز برتاؤکرنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جس کے بعد بی سی سی آئی عہدیداروں نے بھی کمبلے کی حمایت سے ہاتھ کھینچ لیا اور انہیں مجبوراً مستعفی ہونا پڑا۔۔برطانوی میڈیا نے تجزیہ کیاہے کہ پاکستان کے چیمپئنزٹرافی جیتنے میں دو سال سے جاری ڈومیسٹک ایونٹ پاکستان سوپر لیگ کا بھی بڑا ہاتھ ہے جس سے ٹیم کو نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑی ملے۔برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے چیمپئنز ٹراف میں پاکستان کی جیت کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہیکہ پاکستان ٹیم چیمئنز ٹرافی میں کم ترین رینکنگ کی ٹیم کے طورپر شریک ہوئی۔اخبار کے مطابق کھلاڑیوں پر کزور فٹنس اور کرپشن اسکینڈلز کے داغ لگے تھے

اور اس پر پہلے ہی میچ میں بھارت کے ہاتھوں 124رنز سے شکست نے ٹیم پر غموں کے پہاڑ ڈھادیئے۔اخبار لکھتا ہے کہ اسی پاکستانی ٹیم نے ٹورنامنٹ اپنی جیت پر ختم کیا جس میں انگلینڈ، سری لنکا، جنوبی افریقہ اور بھارت کو شکست دینے جیسے کارنامے شامل ہیں۔برطانوی اخبار کے مطابق پاکستان کی جیت میں جہاں اس کے ناقابل پیش گوئی ہونے کی بات کی جاتی ہے، وہیں اس جیت میں پاکستان سوپر لیگ کا بھی ہاتھ ہے، جو دو سال سے کھیلا جارہا ہے۔

برطانوی اخبارنے فائنل میں فتح گر پرفارمنس دینے والے کھلاڑیوں کاتجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہیکہ ان کی کارکردگی میں پی ایس ایل کی بدولت ہی نکھار آیا۔اخبار نے لکھا ہے کہ بھارت کے خلاف سنچری بنانے والے فخر زمان پی ایس ایل ہی کی دریافت ہیں جہاں وہ اپنی بے دھڑک بیٹنگ اور اسٹروکس کی بدولت سب کی نظروں میں آگئے جبکہ ان کی ٹیم پی ایس ایل کے ناک آوٹ مرحلے تک بھی نہیں پہنچ سکی تھی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…