نئے منصوبے پر غور

12  جولائی  2015

کولکتہ(نیوزڈیسک) پاک بھارت کرکٹ سیریز کے حوالے سے امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا،دونوں ممالک کے وزراءاعظم کی ملاقات سے کھیل کے میدان میں بھی جمی برف پگھلنے کی امید ہوگئی، پی سی بی حکام کے چہرے بھی خوشی سے کھل اٹھے، یو اے ای میں مجوزہ سیریز مختصر ہوسکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق روس میں پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان ملاقات ہوئی، اس سے موجودہ سیاسی کشیدگی میں کمی کی امید ہوگئی ہے، ساتھ ہی ایک بار پھردونوں ممالک میں کرکٹ تعلقات کی بحالی کا امکان روشن ہوگیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ حکام کے چہرے اس مختصر ملاقات سے بھی خوشی سے انتہائی روشن ہوگئے،اور انھیں رواں برس کے آخر میں عرب امارات میں سیریز منعقد ہوتی ہوئی دکھائی دینے لگی ہے۔ ایک بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا کہ گذشتہ روز پی سی بی میں ایک غیررسمی میٹنگ بھی ہوئی جس میں دونوں ممالک کے وزراءاعظم کی ملاقات سے کرکٹ بحالی کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔مذکورہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کے ایک قریبی ساتھی نے کہاکہ ہمیں اب باہمی سیریز کی بحالی کیلیے پہلے سے کہیں زیادہ امید ہے، اگرچہ ابھی تک دونوں بورڈز میں کوئی چیز فائنل نہیں ہوئی مگر ہمیں یقین ہے کہ دونوں ٹیمیں رواں برس کے آخر میں یو اے ای میں سیریز کھیل سکتی ہیں۔ مذکورہ آفیشل کے مطابق یہ سیریز مختصر ہوسکتی ہے۔جس میں 2 ٹیسٹ، تین ون ڈے اور 2ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے جائینگے۔ اگر دونوں بورڈز میں معاملات طے پاگئے تو بھارتی ٹیم دورئہ آسٹریلیا سے قبل یو اے ای پہنچے گی اور پھر وہیں سے سڈنی روانہ ہوگی۔ یاد رہے کہ پاکستان کافی عرصے سے بھارت کے ساتھ کرکٹ تعلقات کی بحالی کیلیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، مگر وہ کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر ہمیشہ ہی دامن چھڑا لیتا ہے۔
a



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…