رمیز راجہ نے بنگلہ دیش کے خلاف شکستوں کو کرکٹ کی تاریخ کا بدترین مقام قرار دیدیا

26  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور تبصرہ نگار رمیز راجہ نے بنگلہ دیش کےخلاف شکستوں کو شرمناک اور پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا بدترین مقام قرار دیا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم پر خود کو ازسر نو دریافت کرنے اور بنگلہ دیش کو ٹیسٹ سیریز میں فتح سے دور رکھنے کا دباو ہو گا۔ رمیز راجہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نئے آئیڈیا کی کمی اور ملکی کرکٹ کی کوئی سمت متعین نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا۔سابق کپتان نے کہا کہ شکست کی وجہ پاکستان کی پرانی اور دقیانوسی 80 اور 90 کی دہائی کی سوچ ہے جس کے تحت وکٹیں محفوظ رکھ کر آخری دس اوورز میں تیز کھیلنے کی حکمت عملی پر چلا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس اب وہ ٹیلنٹ نہیں آ رہا جو ماضی میں آیا کرتا تھا اور اگر کوئی باصلاحیت کھلاڑی آتا بھی ہے تو ٹیم مینجمنٹ اسے صحیح طریقے سے استعمال نہیں کرتی۔انہوںنے کہاکہ نئے کھلاڑی ڈرپوک اور ان کی ذہنیت بہت محدود ہے، وہ تکنیکی اور ذہنی مسائل کا شکار ہیں اور یہ نہیں جانتے کہ اننگ کس طرح بنائی جاتی ہے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو جارحانہ انداز اپنانے اور مجموعی حکمت عملی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پاکستان کو انڈین پریمیئر لیگ کی طرز پر اپنی لیگ بھی لانچ کرے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اس سے کھلاڑیوں کھیل کو بہتر طریقے سے سمجھنے کا موقع ملے گا۔رمیز نے کہا کہ مجھے خدشہ تھا کہ سعید اجمل اور محمد حفیظ نئے ایکشن کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلے کی طرح موثر ثابت نہیں ہو سکیں گے۔انہوں نے سیریز میں پاکستان کے لیے واحد مثبت پہلو نئے کپتان اظہر علی کو قرار دیا جو سیریز میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کے ساتھ پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز رہے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش اپنا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا کیونکہ یہ ان کے پاس تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم اس وقت انجریز اور شکستوں سے بری طرح متاثر ہے اور یہ بہت بڑا چیلنج ہو گا، ڈرامائی طور پر تبدیلی کافی مشکل ہے کیونکہ کوچنگ اسٹاف کے ساتھ ساتھ اکثر کھلاڑی بھی وہی ہیں۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…