چیرمین پی سی بی نے ٹیم کو جیت کا فارمولا بتا دیا

18  مارچ‬‮  2015

لاہور(نیوز ڈیسک) چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا ہے کہ ٹیم متحد اور نڈر ہو کر کھیلے تو ہم آسٹریلیا کو ہرا سکتے ہیں۔
پروگرام خبر سے آگے میں میزبان نبیلہ سندھو سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میری طرف سے ٹیم کو بہت واضح پیغام ہے کہ متحد اور مطمئن ہو کر کھیلیں حالانکہ ایسے موقع پر مطمئن ہو کر کھیلنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ ٹیم جارحانہ کرکٹ کھیلے، اگر ہم جنوبی افریقہ کوہرا سکتے ہیں تو پھرآسٹریلیا کوبھی ہرا سکتے ہیں۔کوارٹر فائنل کے لیے عرفان کا کوئی متبادل نہیں جا سکتا۔ اگر کوارٹر فائنل جیت جاتے ہیں تو پھر ٹور کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ عرفان کی جگہ کس کو کھلایا جائے۔ جنید خان بھی فٹ ہو چکے ہیں یا جو بھی ٹور کمیٹی فیصلہ کرے گی اس کو مانیں گے۔ سعید اجمل کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔ اگر اب ہمارا بھارت سے میچ ہوا تو بہت بڑا ایونٹ ہو گا۔اس مرتبہ ہماری پرفارمنس بھی بہت اچھی ہو گی۔ اگرمیچ ہوا تو ہم جیت جائیں گے۔
روزنامہ ایکسپریس کے گروپ ایڈیٹرایازخان نے کہا عرفان کی عدم موجودگی سے ٹیم پر زیادہ پریشر نہیں آنا چاہیے کیونکہ پچھلے میچ میں بھی وہ نہیں تھے۔ ہمارا باؤلنگ اٹیک اس قابل ہے کہ وہ عرفان کے بغیر بھی اچھا پرفارم کرسکے۔ ہاں عرفان کا ایک ہوا ضرور ہوتا ہے۔ ہماری ٹیم کا اس وقت کمبینیشن بہت اچھا چل رہا ہے ۔ پاکستانی ٹیم دعاؤں کے بل پر جیتتی ہے۔ کوارٹرفائنل والے روز جمعے کا دن ہے تودعائیںبھی ہوں گی۔ مجھے لگتا ہے کہ ورلڈ کپ کے بعد ٹیم اور ٹیم منیجمنٹ میں بہت تبدیلیاں آنے والی ہیں۔ اسپورٹس ایکسپرٹ امجد نسیم نے کہا کہ عرفان کی عدم موجودگی سے فرق تو نہیں پڑنا چاہیے۔ آئیڈیل صورتحال یہ تھی کہ یاسرشاہ سارا ایونٹ کھیلتے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہمیں بہت سمجھ داری سے فیصلہ کرنا ہوگا۔ مجھے لگتا ہے کہ صہیب کی جگہ پر یونس خان کو کھلایا جائے گا۔
کراچی کے اسپورٹس ایڈیٹر سلیم خالق نے کہا کہ مصباح الحق اور وقار یونس پر بہت پریشر پڑ چکا ہے اور لگتا ہے کہ اس مرتبہ یاسر شاہ کو کھلا لیا جائے گا۔ اگر یاسر شاہ کو کھلایا جائے تو یہ ایک سرپرائز پیکج ثابت ہو سکتے ہیں۔ سرفراز کے بارے میں بھی کچھ ایسا ہی سمجھا جا رہا تھا کہ یہ عام سا پلیئر ہے لیکن وہ سب سے اچھا ثابت ہوا۔ میں سمجھتا ہوں کہ عرفان کو مسلسل کھلا کر ٹیم منیجمنٹ نے ان کو خود انجرڈ کردیا ہے۔ 1992ء میں انضمام الحق بھی ایک عام کھلاڑی کی طرح سے سامنے آئے تھے جب ناک آؤٹ مرحلے میں کھیلے تو ہیرو بن گئے۔ ہوسکتا ہے کہ صہیب بھی ایسے کھلاڑی ثابت ہوں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…