سنگاکارا بڑھتی عمر کے باوجود مزید ریکارڈز بنانے کے خواہشمند

12  مارچ‬‮  2015

ہوبارٹ(نیوز ڈیسک) سری لنکن کرکٹر کمار سنگاکارا نے کہا ہے کہ انہیں ریکارڈ کا تعاقب کرنا پسند ہے۔انہوں نے یہ بات ون ڈے کرکٹ میں لگاتار چار سنچریاں کرنے والے پہلے بیٹسمین بننے کے بعد بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔اسکاٹ لینڈ کے خلاف ریکارڈ سنچری کرکے سری لنکن بیٹسمین نے چھ کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا جنھوں نے لگاتار تین سنچریاں کر رکھی تھیں، ان میں پاکستان کے ظہیر عباس اور سعید انور، جنوبی افریقہ کے ہرشل گبز، اے بی ڈیویلیئرز اور کونٹین ڈک کوک جبکہ نیوزی لینڈ کے روس ٹیلر شامل ہیں۔سنگاکارا نے کہا کہ میرے خیال میں ریکارڈ اہمیت رکھتے ہیں، میں یہ کہنا پسند کروں گا کہ ریکارڈز کبھی میرے ذہن میں نہیں ہوتے مگر سچ تو یہ ہے ایسا ہوتا ہے، کچھ خاص چیزوں کا تعاقب کرنے سے آپ ان کے حصول کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔سنگاکارا جنھیں سنگا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ورلڈکپ 2015 کے سب سے زیادہ رنز کرنے والے بلے باز ہیں جنھوں نے چھ میچوں میں 496 رنز اسکور کیے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر ان کی ہی ٹیم کے 38 سالہ دلشان 395 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔سنگاکارا تسلیم کرتے ہیں کہ بڑھتی عمر ان پر اثر انداز ہوئی ہے مگر فیلڈ میں ایک معمول کو برقرار رکھنا کام آرہا ہے۔ان کے بقول ” ایک بار جب آپ ایک خاص روٹین کو اپنی عادت بنالیتے ہیں اور ون ڈے میچز میں بیٹنگ کرتے ہوے تو یہ کوءبری چیز نہیں، اب میں 37 سال کا ہوچکا ہو اور میرے جوڑ کمزور ہونے لگے ہیں”۔اس سے پہلے میچ کے اختتام پر سنگاکارا نے کہا تھا کہ وہ خود کو ایک اچھی ٹیم کا حصہ ہونے پر خوش قسمت سمجھتے ہیں، کئی بار چیزیں خودبخود درست ہوتی چلی جاتی ہیں اور ہر چیز کام آنے لگتی ہے، میں نہیں جانتا کہ کیا ایک چیز میری بہترین فارم کا سبب ہے مگر یقیناً وہ اس وقت میرے کام آرہی ہے۔سری لنکن بلے باز نے کہا کہ توقع ہے کہ میں اسے برقرار رکھ سکوں گا۔سری لنکا نے گروپ میں اپنی مہم کا اختتام چھ میں سے چار میچز جیت کر کیا ہے اور اب وہ سڈنی کرکٹ گرآنڈ میں اٹھارہ مارچ کو کھیلے جانے والے پہلے کوارٹر فائنل کے لیے حریف کے تعین کا منتظر ہے۔سنگاکارا نے کہا کہ سری لنکا جو 1996 کا چیمپئن ، جبکہ 2007 اور 2011 کا رنراپ ہے، اس بار چوٹی کو سر کرنے کے لیے تیار ہے۔ان کے بقول ” جب تک ہم اپنی کارکردگی سے لطف اندوز اور یقین کرتے رہیں گے کہ ہم ایسا کرسکتے ہیں تو ہم کامیابی حاصل کرسکتے ہیں”۔انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی کی کنجی کرکٹ سے لطف اندوز ہونا ہے۔سنگاکارا کا کہنا تھا کہ وہ خود کو اور اپنی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو فاتح دیکھنا چاہتے ہیں مگر آپ کو بہت زیادہ دور نہیں نکل جانا چاہئے، ہمیں صرف موجودہ وقت پر توجہ مرکوز رکھنی چاہئے اور ہر روز سخت محنت کرنا چاہئے۔سری لنکن کپتان انجیلو میتھیوز نے کہا کہ وہ اپنے گھٹنوں پر جھک کر سنگاکارا سے بھیک مانگ چکے ہیں کہ وہ ورلڈکپ کے بعد ون ڈے سے ریٹائر نہ ہو مگر لگتا ہے کہ اسٹار بلے باز اپنا ذہن بناچکے ہیں۔سنگاکارا نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کا تعین فارم سے نہیں ہوتا بلکہ اس کا تعلق وقت اور وہ مقام ہوتا ہے جو آپ کو اس فیصلے کے لیے درست لگتا ہے۔سنگاکارا کے ساتھی مہیلا جے وردنے گزشتہ سال ٹیسٹ کرکٹ اور ورلڈکپ کے بعد ون ڈے سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔مگر سنگاکارا نے اب تک ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…