شرٹ بدلنے کے کتنے پیسے لوگے ؟

4  مارچ‬‮  2015

اسلام آباد (نیوزڈیسک)اسرار حیدر 25 سال سے برطانیہ کے شہر بریڈفرڈ میں مقیم ہیں لیکن ان کا دل ہروقت پاکستان اور پاکستانی کرکٹ کے لیے دھڑکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ پاکستانی ٹیم کہیں بھی کھیل رہی ہو وہ اسے دیکھنے چل پڑتے ہیں۔ اس شوق میں 2011 کا عالمی کپ اور 2012 اور 2014 کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی دیکھ چکے ہیں۔اسرار حیدر یہ ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے اس وقت آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں موجود ہیں اور ان کے ساتھ ان کی بیگم بھی ہیں۔نیپئر کے مک لین پارک سے باہر اسرار حیدر اور ان کی بیگم سے ملاقات ہوئی تو وہ پاکستانی پرچم لیے خاصے جذباتی دکھائی دیے۔’پاکستانی ٹیم کی پہلے دو میچوں میں کارکردگی اچھی نہ رہی تو مجھے میرے دوستوں کے ایس ایم ایس آنے شروع ہوگئے کہ تم نے اپنا وقت اور پیسہ دونوں ضائع کردیا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ پاکستانی ٹیم اگلے میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔اسرار حیدر کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں پاکستان کا امیج بحال کرنے میں کھیل اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔’ایک مہذب اور پرامن ملک کے طور پر دنیا بھر میں ہمارا تعارف کرانے میں کھیلوں کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے لیکن چونکہ اب ہاکی اور سکواش میں ہماری کارکردگی بہت پیچھے جاچکی ہے ، اب صرف کرکٹ کا کھیل باقی رہ گیا ہے لہذا وہ بھی اپنی ٹیم کے حوصلے بڑھانے کے لیے گھر سے چل پڑتے ہیں۔‘’میں صرف پاکستان کے میچ دیکھتا ہوں اس طرح ان میچوں کے درمیان جو دن ملتے ہیں ان میں ہم دونوں گھومتے ہیں اور خوب سیر سپاٹے کرتے ہیں۔‘اسرار حیدر تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی بیگم کو کرکٹ کا خاص شوق نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ ان کے ساتھ سفر میں رہتی ہیں۔اسرار حیدر کو زندگی بھر اس بات کا دکھ رہے گا کہ انگلینڈ نے پاکستانی ٹیم کو ہوم سیریز دی لیکن تین کرکٹرز نے ملک کی عزت خاک میں ملادی۔’اگر آج پاکستانی ٹیم کو انگلینڈ میں سیریز کھیلنے کو مل رہی ہوتی تو اس سے پاکستانی کرکٹرز اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو فائدہ پہنچتا لیکن چند پیسوں کے لیے محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ نے دنیا بھر میں ہمیں شرمسار کردیا۔‘’آج جب میں پاکستانی شرٹ پہن کر انگلینڈ میں میچ دیکھنے جاتا ہوں تو انگریز شائقین مذاقاً مجھ سے کہتے ہیں کہ شرٹ بدلنے کے کتنے پیسے لوگے ؟ میں کہتا ہوں شرٹ بدلنے والے چلے گئے ہیں۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…