بیمار“بیٹنگ کا علاج، یونس کے لیے کڑوی گولی تیار”

26  فروری‬‮  2015

برسبین(نیوز ڈیسک) پاکستان نے ”بیمار“ بیٹنگ کا علاج کرنے کیلیے یونس خان کو ڈراپ کرنے کی کڑوی گولی تیار کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ میں تاحال پاکستانی ٹیم نے انتہائی ناقص کھیل کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے کوارٹر فائنل میں رسائی کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں، بھارت اور ویسٹ انڈیز سے بدترین شکستوں کے بعد گرین شرٹس کا اگلا امتحان اب اتوار کو برسبین میں زمبابوے کیخلاف میچ ہے، ابتدائی دونوں میچز اور اس سے قبل وارم اپ مقابلہ و دورہ نیوزی لینڈ میں یونس خان بدترین ناکامی کا شکار ہوئے،اس وجہ سے اب انھیں ڈراپ کرنے کیلیے دباو¿ بڑھ رہا ہے۔چیئرمین بورڈ شہریار خان نے بھی مینجمنٹ کو آو¿ٹ آف فارم کھلاڑیوں سے چھٹکارے کا مشورہ دیا ہے، ایسے میں ممکن ہے کہ سینئر بیٹسمین اگلے میچ میں باہر بیٹھیں، البتہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ آئندہ1،2روز میں ہوگا، یونس کا کہنا ہے کہ میں بڑا اسکور کرنے کیلیے سخت محنت کر رہا ہوں، ریٹائرمنٹ کے حوالے سے سامنے آنے والی خبر جعلی ہے، غیرملکی نیوز ایجنسی سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ میرا ٹویٹر پر کوئی اکاو¿نٹ نہیں ہے۔ میں بیٹنگ فارم واپس پانے کیلیے کوشاں ہوں۔دوسری جانب برسبین میں پاکستانی ٹیم نے گذشتہ روز بھی پریکٹس کا سلسلہ جاری رکھا، فیلڈنگ کوچ و ٹرینر گرانٹ لیوڈن نے احسان عادل، صہیب مقصود، راحت علی اور یونس کو الگ لے جا کر فیلڈنگ پریکٹس کرائی، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی توجہ کا مرکز ناصر جمشید بنے، جنھیں کافی دیر تک نیٹ میں بیٹنگ کا موقع دیا گیا، کپتان مصباح الحق کو شاہد ا?فریدی جبکہ احمد شہزاد کو مشتاق احمد بیٹنگ کی مشق کراتے رہے، نظر انداز شدہ وکٹ کیپر سرفراز احمد بھی بھرپور پریکٹس کرتے دکھائی دیے ، اس دوران فٹبال میچ بھی ہوا جس میں وقار یونس، مشتاق احمد اور سیکیورٹی منیجر کرنل (ر) اعظم بھی ایکشن میں دکھائی دیے۔دریں اثنا سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں مسلسل 2 میچز میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم نے کوارٹر فائنل تک رسائی کو اپنے لیے مشکل بنا دیا،اب اچھے رن ریٹ کے علاوہ مخالف ٹیموں کے خلاف بڑے فرق سے جیت کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔1992 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے رکن نے غیرملکی نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں کہا کہ گرین شرٹس کو جیت کی اشد ضرورت ہے تاکہ کھویا ہوا اعتماد بحال ہو سکے، ایونٹ میں پاکستانی بولنگ بکھرگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے پہلے ہی سعید اجمل اور محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن مشکوک قرار دے دیے گئے جبکہ جنید خان بھی ان فٹ ہوگئے،اس صورتحال میں بولنگ اٹیک ب±ری طرح متاثر ہوا اور صحیح کمبی نیشن بھی تشکیل نہ دیا جا سکا۔ رمیز راجہ نے کہا کہ بولنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کے مسائل بھی ٹیم کی کارکردگی پر اثرانداز ہوئے، سینئر بیٹسمین دباو? کا شکار اور اب اس ٹیم میں میچ ونر نہیں رہے ہیں۔یونس خان کو بطور اوپنر کھلانے کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ قدم ان کی ٹیم میں جگہ بنانے کیلیے اٹھایا گیا، ٹیم مینجمنٹ کے ذہن میں شاید یہ بات تھی کہ یونس خان سے اننگز کا آغازکروا کے بہتر کمبی نیشن تیار کر لیا جائے گا۔ رمیز راجہ نے یاد دلایا کہ 1992 کے ورلڈ کپ میں بھی متعدد اوپننگ کامبی نیشن آزمائے گئے لیکن پھر عمران خان نے عامر سہیل اور مجھ پر اعتماد ظاہر کر دیا تھا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…